پہچان لیجیے

تاروں سے ہمکلام ہیں پہچان لیجیے
محرومِ صبح و شام ہیں پہچان لیجیے
اِس عہدِ بے ضمیریء حرف و کلام میں
ہم وجہِ احترام ہیں پہچان لیجیے
شہرہ ہے جس کا مقتلِ عشق و جنون میں
وہ شوکتِ خرام ہیں پہچان لیجیے
محرومیء حیات سے اوجِ کمال تک
تکریمِ خاص و عام ہیں پہچان لیجیے
ساحل ہمارے شہر کے عالی مقام لوگ
رسوائے ننگ و نام ہیں پہچان لیجیے

ساحل منیر