اسلام آباد : (جیو ڈیسک) ارسلان افتخار کیس کے اہم کردار ملک ریاض نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے پر الزامات کی بارش کردی۔ انہوں نے قرآن ہاتھ میں لے کر چیف جسٹس سے پوچھا کہ وہ بتائیں رات کے اندھیرے میں ان سے کتنی ملاقاتیں کیں ۔
سپریم کورٹ میں اپنے بیان کے بعد ملک ریاض نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی انہوں نے قرآن پاک کا نسخہ ہاتھ میں لے کر چیف جسٹس سے تین سوال کئے، ملک ریاض کا کہناتھا کہ چیف جسٹس بتائیں کہ رات کے اندھیرے میں چیف جسٹس سے ان کی کتنی ملاقاتیں ہوئیں۔ ملک ریاض کا کہنا تھا کہ ان ملاقاتوں میں ارسلان افتخار اور رجسٹرار سپریم کورٹ بھی موجود تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ چیف جسٹس نے ارسلان کیس میں ثبوت دیکھنے سے کیوں انکار کیا۔ ملک ریاض نے بتایا کہ ان کے پارٹنر احمد خلیل کی رہائشگاہ پر وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات ہوئی، جس میں سپریم کورٹ کے ایک اور جج بھی شریک تھے۔
ملک ریاض نے کہا کہ چیف جسٹس معصوم ہوں گے لیکن ارسلان افتخار معصوم نہیں، انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایف آئی اے کو کہا گیا کہ انہیں قتل کے مقدمے میں ملوث کیا جائے۔ ملک ریاض نے کہا کہ وہ انتہائی غریب آدمی تھے اپنی محنت سے کامیابی حاصل کی۔ تریسٹھ برس میں کبھی تھانے تک نہیں گیا۔ ملک ریاض کا کہنا تھا کہ پنجاب میں چوہدری نثار پیچھے پڑے ہیں تو ادھر یہ لوگ ملک ریاض نے کہا کہ عدلیہ کا ڈان ارسلان افتخار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے رشوت نہیں دی بلیک میل ہوئے ہیں، ملک ریاض نے کہا کہ انہیں جیل بھیج دیا جائے اور وہ مرنے کیلئے بھی تیار ہیں،ملک ریاض نے کہا کہ وقت آنے پر مزید اہم انکشافات کریں گے۔