نیویارک: ایبٹ آباد آپریشن میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کی مزید تفصیلات منظرعام پر آگئیں ہیں، القاعدہ سربراہ کو دو گولیاں ماری گئیں اور آپریشن میں چھ ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا، کمپانڈ میں داخل ہونے کیلئے سرنگ کھودنیکا بھی منصوبہ تھا۔ امریکی اخبار نیویارکر کے مطابق دوہزار گیارہ کے بعد اسامہ کے تعاقب میں دس سے بارہ مرتبہ امریکی فوجی پاکستان میں داخل ہوئے۔ تاہم وہ آپریشن قبائلی علاقوں تک محدود تھے۔ اخبار کے مطابق امریکی فوج کو اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے میں کامیابی دو مئی میں ایبٹ آباد کمپانڈ کے آپریشن ہوئی۔ اس آپریشن میں امریکا کے چھ جدید ترین لڑاکا ہیلی کاپٹرون اور خطرناک کمانڈوز نے حصہ لیا۔ ہیلی کاہٹر ریڈار پر نظر نہ آنے والے رنگدار آلات سے لیس تھے۔ ان آلات کے ذریعے ہیلی کاپٹروں کے چلنے سے نکلنے والی گرمی کو بھی جذب کیا گیا۔ ایبٹ آباد کمپانڈ کے چالیس منٹ کے آپریشن میں اسامہ کو ہلاک کرنے اور ان کی لاش جلال آباد لے جانے کے ساتھ چھوٹے اسٹوڈیو سے کمپیورٹرز اور سی ڈیز بھی اٹھائی گئیں۔ اخبار کے مطابق تین امریکی فوجی اسامہ کے بیڈ روم میں داخل ہوئے۔ اسامہ کو دیکھتے ایک فوجی اسے سینے میں گولی ماری۔ اور جب گرنے لگے تو دوسری گولی سر میں ماری۔ اسامہ کو بچانے ان کی بیویاں کے سامنے آئیں تو فوجی سمجھا کی دونوں خودکش جیکٹ پہنے ہوئے ہیں۔ اور فوجی ایک یمنی بیوی امل السدا کو ٹانگ میں گولی ماردی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ اسامہ غیرمسلح تھا۔ اور بیوی بھی خودکش جیکٹ پہنے ہوئے نہیں تھی۔ اسامہ کو ہلاک کرتے ہی فوجی نے اپنے کمانڈر کو پیغام بھیجا کو جرونیموا کیا۔ یعنی ہدف کو ماردیا گیا۔ اسامہ کی لاش کپڑے میں لپیٹ کر ہیلی کاپٹروں تک پہنچائی گئی اور جلال آباد میں امریکی فوجی اہلکار نے اسامہ کی شناخت کی۔ پینٹا گان کے فیصلے کے مطابق اسامہ کو زندہ پکڑنے کے بجائے موقعے پر ہلاک کرنا تھا اور کمپانڈ میں داخل ہونے کیلئے سرنگ بھی کھودنے کا منصوبہ شامل تھا۔ ایبٹ آباد آپریشن میں ایک ہیلی کاپٹر گرنے پر علاقہ مکین باہر آئے تو ایک پشتو مترجم نے انہیں پشتوں میں کہاکہ سیکورٹی آپریشن ہورہاہے واپس گھر چلے جا۔ امریکی اخبار کے مطابق اس آپریشن میں پشتو مترجم نے ابھی اہم کردار ادا کیا۔