سعودی عرب : (جیو ڈیسک) سعودی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان سے ملک بدر ہو کر سعودی عرب پہنچنے والے اسامہ بن لادن کے اہلخانہ ان کے لیے مشتبہ نہیں ہیں۔ جمعرات کی شب سعودی عرب پہنچنے والے اسامہ بن لادن کے خاندان والوں میں ان کی تین بیوائیں اور گیارہ بچے شامل ہیں۔ سعودی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان افراد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی ترجمان کا کہنا ہے کہ جب اسامہ کے اہلِ خانہ جمعرات کو رات گئے سعودی عرب پہنچے تو ان کے رشتہ داروں نے ان کا استقبال کیا۔ خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کی دو بیواؤں کا تعلق سعودی عرب سے ہی ہے جبکہ ان کی تیسری بیوی امل عبدالفتاح یمنی ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ جلد ہی سعودی عرب سے یمن چلی جائیں گی۔اسامہ بن لادن کے اہلخانہ گزشتہ برس دو مئی کو پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن میں ان کی ہلاکت کے بعد پاکستانی حکام کی تحویل میں تھے۔
اس حراست کے دوران کئی ماہ تک ان سے پوچھ گچھ کی جاتی رہی اور پھر اسامہ بن لادن کے اہل خانہ کی پانچ بالغ خواتین کو پاکستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے اور رہائش رکھنے کے جرم میں پینتالیس دن قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سزا سنائے جانے کے بعد انہیں اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس کے ایک مکان میں منتقل کر دیا گیا تھا جسے سب جیل قرار دیا گیا تھا۔ اس قید کی تکمیل کے بعد انہیں ایک خصوصی طیارے کے ذریعے بقول پاکستانی وزارتِ داخلہ ان کی پسند کے ملک بھیج دیا گیا تھا۔