اسلام آباد (جیوڈیسک)سپریم کورٹ میں رینٹل پاور عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین نیب کے صدر کو لکھے گئے خط کی کاپی طلب کرلی گئی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ یہ خط کس کس کو لکھا گیا .
سپریم کورٹ میں رینٹل پاورعمل درآمد کیس کی سماعت چیف جسٹس کی صدارت میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے چیئرمین نیب کے صدر کو لکھے گئے خط کی کاپی طلب کرلی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتیں آئین کے مطابق کام کر رہی ہیں مگر ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کونسی ایسی وجہ تھی جس پرچیئرمین نیب صدر کو خط لکھنے پر مجبور ہوئے۔ اس خط کو لکھنے کا مقصد کیا تھا۔
کیا چیئرمین نیب عدالت پردبا ڈالنا چاہتے ہیں؟ کہیں چیئرمین نیب زیرالتوا مقدمات پراثرانداز تو نہیں ہونا چاہتے۔ چیئرمین نیب عدالت کے خلاف نفرت ابھاررہے ہیں۔ اس خط کے مندرجات بہت سنگین ہیں، ہم اس خط کو پڑھیں گے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جان چھڑانے کا واحد حل یہ ہے کہ عدالتیں ختم کردی جائیں۔
ہم نے 3 نومبرکوایک فوجی آمرکوعدالتی امورمیں دخل اندازی کی اجازت نہیں دی۔ عدالتیں آئین کے تحت بنی ہیں۔ کوئی دبا نہیں ڈالا جاسکتا۔چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کے خط کو کل عدالت میں طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔