اس احتجاج سے کیا حاصل کیا؟

Shah bano meer

Shah bano meer

بچہ باہر کسی سے جھگڑے اور بری طرح سے زخمی ہو کر گھر واپس آئے گھر داخل ہو غصے میں وہ اپنا گھر توڑے پھوڑے تو اصل بات پتہ چلنے پر مجھ سمیت ہر ماں کہے گی آپ پاگل ہو ؟ ایک تو کسی نے آپ کو پریشان کیا زخم دیے دوسرے بجائے اس کو جا کر سزا دینے کے آپ آکر اپنے ہی گھر پے اپنا غصہ نکال رہے ہو ؟ ہمت ہے تو جا جا کر اسی کو سزا دو جس نے آپ کو زخمی کیا ماں اپنے بچے کو ہر گز اجازت نہیں دے گی کہ وہ پرایا غصہ اس کے پیارے سے گھر پے نکالے اور اسے برباد کرے۔

آج یومِ عشقِ رسول تھا میں تو کسی اور سوچ میں تھی آج مجھے بغور دیکھنا تھا کہ حکومتی اعلی افسران کی رہنمائی میں نکالی گئے جلوسوں کو ان کے چہرے عشقِ نبوی کی تمازت سے تِمتما رہے ہیں اور ان کا احتجاج سچا ہے یا پھر روایتی نعرہ بازی کر کے پپٹ شو کا انعقاد کرایا گیا ہے لیکن یہ کیا ٹی وی سکرین پے پہلا منظر ابھرا تو روح تک لرز کر رہ گئی وہی میرے معصوم سادہ لوح پاکستانی نوجوان بچے بزرگ دیوانہ وار اپنے آقا کی محبت میں بھاگ رہے ہیں دوڑ رہے ہیں یہ بھاگ دوڑ آج میری پیشانی کو عرق ریز کر گئی پولیس کی طرف سے ہوتی فائرنگ مجھے شدید اذیت میں مبتلا کر گئی یعنی مرنے والے بھی اپنے اور مارنے والے بھی اپنے ہی ملک کو اپنے ہم وطنوں کی قیمتی املاک کو نذرِ آتش کیا جا رہا ہے توڑا پھوڑا جا رہا ہے ہزاروں کلو میٹر دور بیٹھا وہ بے حیا آج کس قدر خوش ہو رہا ہوگا ۔

جس کی ایک چنگاری سے یہ جنون و وحشت کا کھیل اپنے عروج پے نظرآرہا ہے وہ کس قدر قہقہے فضا میں بلند کر رہا ہوگا اس کے ساتھ مزید ہزاروں شیطانی ذہن اپنی اصل فتح کا آج جشن منا رہے ہوں گے ہم تک تو کوئی پہنچ نہیں پایا لیکن ہم نے کیسے آپس میں ہی ان کو دست و گریباں کر دیا دنیا کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں یا کئے جا رہے ہیں 9 11 کا تاریخی سانحہ اس کے بعد ہمسایہ ملک میں دخل اندازی لیکن در پردہ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی پے آہنی ضرب پراسرار منصوبوں کا خاموش سلسلہ شروع کیا جاتا ہے ماہرانہ کمانڈوایکشن پھر بلیک واٹر کے منظر عام پے آتے ہی ساری گتھی سلجھ جاتی ہے ہزاروں ویزے جو سپر پاور کو دیے گئے یہ لوگ پاکستان میں موت کی ہولی کھیلنے کیلئے جدید حربی سازو سامان سے آراستہ پورے اعزاز کے ساتھ اترے ان کی آمد کے بعد پاکستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک غیر ملکی کرنسی کا بڑہتا ہوا پھیلا جرائم پیشہ افراد سے خفیہ تعلقات بڑی رقوم کی ادائیگی جو ضمیر فروشوں کو پاکستان سے غداری اور دہشت گردی کیلئے بآسانی مائل کرتی گئی۔

Taliban

Taliban

اسی وقت آمر کے غلط فیصلے کی وجہ سے ہم افغانستان سے عہد وپیماں توڑنے کے جرم میں طالبان کی طرف سے معتوب ٹھہرائے گئے ایک طرف ان کا پاکستانی علاقوں میں بڑہتا ہوا اسلامی اثرو رسوخ جس کو علاقہ مکینوں کی حمایت بھی حاصل رہی دوسری طرف پاکستان میں طالبان کو ختم کرنے کیلیئے غیر ملکی مداخلت کا بڑہتا ہوا سلسلہ وجہ ہم پے یقین نہ کرنا اور خود معاملات کو سنبھالنے کا اصرار ساتھ ہی ساتھ مسلسل ڈومور کا امریکن مطالبہ ہمارے اعلی حکام کی گردن دو طرفہ شکنجے میں کسی جانے لگی معاملات پاکستانی سیاست کی طرح روز بروز پیچیدہ ہوتے چلے گئے مسئلہ دفاعی ہو تو بھی سوچ کو مرتکز کر کے ساری توانائی اس طرف جمع کر کے کوئی نتیجہ خیز معرکہ سر کیا جا سکتا تھا ماضی میں طرم خان بنے کی سزا سب مل کر دینا چاہ رہے ہوں توآپ کے ملک میں ضمیر فروش ہمیشہ اہم کردار ادا کرتے ہیں ایک طرف ملک کو خارجی خطرات کا سامنا ہر طرف سے مخالف قوتوں کا اتحاد مشترکہ دشمن کی صورت سامنے ہو تو آپ کے جذبہ ایمانی آپ کو بقائم ہوش وحواس لڑنے تودیتا ہے اندر آپ کہیں دشمن کی بے انداز طاقت سے خائف بھی ہوتے ہیں ۔

ملک کے اندرونی ڈھانچے کو بری طرح سے معاشی بد حالی میں تبدیل کر دیا گیا اس قوم کو ملک کے مفاد سے لا تعلق کرکیصرف اپنے لئے دو وقت کی روٹی کیلئے سوچنا دشمن کا ایک اور کاری حربہ تھا جس میں وہ کامیاب رہا بین القوامی شہرت کے حامل افراد نے اس ملک سے خوراک کا ذخیرہ کس قدر خاموشی سے ہمسایہ ملک منتقل کروا کے راتوں رات کتنے لوگوں کو کھرب پتی بنوایا یہ داستان الگ ہے معاشی بد حالی معاشرے میں تشدد بے راہ روی غصے اور ہنگامہ پروری کو دعوت دیتی ہے شدید معاشی بحران سے دوچار پاکستان اس وقت وہ خشک پتوں کا ڈھیر ہے جہاں ذرا سی چنگاری اس کو بھڑکتے ہوئے الا میں تبدیل کر دیتی ہے۔

مسئلہ کوئی بھی ہو لوگوں کے مسائل اتنے زیادہ ہیں وہ آ دیکھتے ہیں نا تا پرتشدد کاروائیوں پے اتر آتے ہیں مسئلہ وہیں رہتا ہے لیکن ذہنی جہالت کئی گھروں کے چراغ گل کروادیتی ہے پاکستان میں بڑہتے ہوئے تشدد کے اس رحجان نے ناموسِ رسالت جیسے حساس مسئلے کو بھی پر تشدد احتجاج سے میری دانست میں شدید نقصان پہنچایا ہے ایک طرف آئے دن لگائی جانے والی پراسرار آگ جو نہ صرف سیکڑوں انسانوں کو جلا کر خاکستر کر رہی ہے ہر روز دسیوں جوانوں کی لاشیں گھر گھر میں شامِ غریباں کا منظر پیش کر رہی ہے ملک میں مسائل کا انبار ہے س کو حل کرنا اس حکومت کے بس کی بات نہیں۔

مسائل الجھتے جا رہے ہیں ایسے میں ایک ناقابل معافی نیا جرم سامنے آتا ہے ناموسِ رسالت پر بنائی جانے والی انتہائی غلیظ کسی ناجائز اولاد کی ناجائز سوچ پر مبنی یہ فلم اہلِ اسلام کو آگ بگولہ کر گئی وہ ملعون اسی کا منتظر تھا توہین رسالت پے ہمارے بپھرے ہوئے رویے ان شیطانوں کو پرانی شراب جیسا مزا دینے لگے ہیں جبھی آئے دن نئے سے نیا شوشہ چھوڑا جاتا ہے یوں یہ شیطانی سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے محض ہمارے بچگانہ جذباتی مشتعل رویوں کی وجہ سے ذرا ٹھنڈے دماغ سے سوچیں آج یومِ عشق نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم تھا کیا عشقِ نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم یہی ہے کہ ہم اپنے ہی ملک کو توڑ پھوڑ کردشمنوں کو خوش کریں کہ آج کے دن اگر تم نے دہشت گردی نہیں کی تو دیکھ لو ہم نے تمہاری کسر پوری کر دی۔

یہ بچگانہ انداز یہ توڑ پھوڑ یہ ہنگامہ آرائی آپ کو بکھری ہوئی غیرمہذب قوم تو ظاہرکر رہی ہے آپ کے سامنے جو پڑھا لکھا مکار عیار دشمن ہے اس کے دماغ تک آپ کی رسائی مزید دور ہو گئی وہ اگلی بار اس سے زیادہ شر انگیزی کرے گا وہ جان گیا ہے کہ آپ وہی نا سمجھ بچے ہیں جو چوٹ کھائے گا تو پلٹ کر اپنے گھر جا کر گھر میں توڑ پھوڑ کرے گا مد مقابل کی طاقت تک پہنچنا آپ کے بس کی بات نہیں خدارا وقت کے ساتھ تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کو سمجھیں اپنے آپ کو تیار کریں جیسا سوال ویسا جواب ہونا چاہیے ہمیشہ کی طرح ہم سے سوال گندم کیا جاتا ہے جواب چنا دیتے ہیں حرمتِ رسول پے اپنے ملک کو نقصان پہنچا کر کونسا ثواب حاصل کیا کیا کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم اس کی اجازت دیتے وہ جو فتح مکہ پے اعلان فرماتے ہیں کسی درخت کسی عورت کسی بوڑھے سی بچے کسی نہتے پے کوئی ہاتھ نہی اٹھائے گا بند دروازے کھلتے ہیں مکار سفاک دشمن معاف کر دیے جاتے ہیں وہ آپ کو ایسا کرنے کا کہاں حکم دیتے ہیں۔

اس ملک کو کمزور کرنے کیلیئے غیر ملکی طاقتیں ہی کافی ہیں آپ نے آج جو مظاہرہ کیا وہ مجھے تو شرمندہ کر رہا ہے ہم لوگ جو تارکینِ وطن کہلاتے ہیں اصل مظلوم تو ہم ہیں جب اپنے اسلام کی توہین ہوتے دیکھتے ہیں تو جذبات مشتعل ہوتے ہیں دل و دماغ میں غیرت سے ابال آتے ہیں ہم اپنے ملک میں نہیں ہیں ایک مہذب معاشرے میں رہتے ہیں ان کے دستِ نگر ہیں ہم جیسے یہاں سے کماتے ہیں تو پیچھے دسیوں گھروں کو پالتے ہیں ہم یہاں اپنی غیرت کو لوری دے کر سلاتے ہیں ہم یہاں حق کیلئے صدائے احتجاج بلند کریں تو ہم پر کئی قسم کے قانونی معاملات بنا دیے جاتے ہیں جن میں سب سے خطرناک ملک بدری ہے۔

جس کا مطلب نہ صرف آپ بے دست و پا کر دیے گئے بلکہ آپ کی ذات سے منسلک کئی گھروں کی امداد بھی بند ہوگئی کبھی تو سوچیں کہ اگر آپ سب وہاں رہ کر اپنے رویے مثبت رکھیں ہم یہاں سے محنت کریں تو اس ملک کو جوخونیں پنجے دبوچے ہوئے ہیں انکی آہنی گرفت سے آزاد کروا کے ایسا مستحکم بنا دیں پھر کوئی ماں کا لعل روزگار کی تلاش میں باہر نکلے تو واپس جانے کا راستہ نہ بھولے یہ ملک اپنی زرخیزی ہمسایہ ملک چند مفاد پرستوں کے ہاتھوں فروخت نہ کرے بلکہ مساوی انداز میں درست نظام کے تحت اپنے لوگوں کو مساوی انداز میں فراہم کرے تو یہ ملک دانائی کا عظیم ملک بن جائے جس کے تارکین وطن نہ ہوں سب حب الوطن شہری ہوں پاکستانی ہوں ان کی اپنی شناخت ہوان کے پاسپورٹ کو دیکھ کر لمحہ پہلے مسکراتے چہرے حقارت سے تذلیل نہ کر سکیں آپ آج ناموسِ رسالت یلیئے سڑکوں پے شور مچا رہے ہیں توڑ پھوڑ کر رہے ہیں جوابھی کاروائی کے طور پے پولیس آپ پر شیلنگ کر رہی ہے یہ کیا تماشہ ہے ؟ جو بیرون ِملک مقیم پاکستانی اور کروڑوں لوگ براہ راست ہر ملکی غیر ملکی چینل پے دیکھ کر آپ کی عقلوں پے ماتم کناں ہیں۔

مسئلے کا حل ریڈ زون میں داخلہ نہیں ہے شور شرابہ نہیں ہے امریکی سفارت خانے کا گھیرا بھی نہیں ہے مسئلے کا حل ہے اس بار سوچ کر سمجھ کر لائحہ عمل طے کرنا ایک باوقار مشن کو تیار کرنا اس کو ویٹیکن سٹی بھیجنا اور پوپ جان پال جو رہنما ہیں ان تک رسائی حاصل کر کے ان کو آمادہ کرنا دنیا کو ممکنہ جنگ و جدل سے بچانے کیلیئے اب سیاسی حکمرانوں سے بات کرنا لاحاصل ہے امن و سکون کیلئے اور اس غلیظ فلم کے اجرا سے مسلمانوں کے جذبات جس طرح مجروح ہوئے ہیں اس کا سدِ باب اسی طرح سے ممکن ہے کہ مذہبی رہنما مذہبی رہنما سے ملاقات کریں ورنہ امتِ مسلمہ کی بے بسی لاچاری شائد اس بار کوئی نئی سمت تلاش کر لے جو کچھ منفی قوتیں چاہتی ہیں جنگ میں سب جائز ہے ہو سکتا ہے بین القوامی جغرافیائی تبدیلیوں کیلئے یہ فلم بھی کسی خفیہ ایجنسی کی جانب سے کوئی اہم منصوبہ ہو اور بھڑکتے ہوئے اس الا سے کوئی نئی جنگی حکمت عملی کامیابی سے ہمکنار کروائی گئی ہو۔

پاکستان !! معاملات اتنے سہل نہیں ہیں آپ کا جوابی عمل ابھی بھی صدیوں پرانا ہے جبکہ ہر بار آپ کے سامنے جو توہینِ رسالت کی شکل لائی جاتی ہے وہ جدید سے جدید تکنیکی مہارت کا ثبوت ہوتی ہے اپنے غصے اپنے قہر کو قابو میں رکھتے ہوئے خدارا رحم کریں اس ملک پر اپنے پیارے پاکستان پر سوچیں کہ کس طرح قصوروارکو سزا دی جا سکتی ہے کیسے اس تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے کیسے اس گھٹیا عمل کو ہمیشہ کیلیئے قلع قمع کیا جاسکتا ہے ۔

کیسے اعلی سفارتی ذرائع استعمال کر کے مروجہ طریقے سے احتجاج کو بااثر بنا کر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں؟یہ جوش یہ ہنگامہ کتنے دن تک جاری رکھا جا سکتا ہے اس سارے ہنگامے سے آپ نے حاصل کیا کیا ؟ اگر حکمرانوں پے ناراضگی ہے توان کو مجبورکردین باہر نکل کر آپ کے ساتھ مل کر مطالبہ کرنے پر او آئی سی کا اجلاس بلوانے پر اہم ترین قانون پاس کروانے پرناموسِ رسالت متقاضی ہے تحمل سے بردباری سے حِکمت سے وقت کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپنی کمزور سیاسی حیثیت کے ساتھ یہ مقدمہ ایسے لڑا جائے کہ اس بار کامیابی نبی کے شیدائیوں کی ہو خدارا اپنے ہاتھوں کو روکیں اپنے قدموں کو روکیں اپنی تند سوچوں کو قابو میں لائیں اپنے ملک کے موجودہ سیاسی معاشی معاشرتی کمزور ترین حالات کو دیکھیں سڑکوں پے بکھرے یہ گولیوں کے کور ہوائی فائرنگ کا شور اپنے ہم وطنوں کا لہو لہو ہونا ناموسِ رسالت پے احتجاج نہیں ہے بلکہ ہماری کم عقلی نا سمجھی اور غیردانشمندی کا بھدا مظاہرہ ہے ایسے ہی دھوئیں کے بادلوں میں یہ ملک گھِرا رہا تو مزید کمزور ہوگا دشمن اس کمزوری کا فائدہی اٹھاتے ہوئے مزید کئی پے درپے وار کر کے آپ کے ملک کو آپ کے ہاتھوں مِسمار ہوتے دیکھ کر خوشی کے شادیانے بجائیگا دوسری طرف آپ کا ملک ماں کی آہوں سسکیوں سے اورکمزور ہوکر نجانے کس نہج پے پہنچ جائے۔

Namoos e risalat

Namoos e risalat

ناموسِ رسالت پے میری جان قربان ہے لیکن مجھے اس باراس کا سلجھا ہوا قانونی حل چاہیے ہمیشہ کی طرح جذباتی نعرے لاشوں کے انبار جلے ہوئے ٹائر ذخمیوں کی آہ و بکاہ نہیں چاہیے کیا آج کے پرتشدد مظاہروں نے پاکستان کو مضبوط کیا کہ وہ توہینِ رسالت پے آگے بڑھ کر کوئی مضبوط لائحہ عمل پیش کر سکے یا پھر آپ نے اس ملک کو مزید کمزور کر دیا کہ وہ پھر سے انہی ملعونوں کے پاس جائے گڑ گڑائے اور کشکول آگے کردے کہ 21 ستمبر کوہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ سے اتنے بلین ڈالرز کا نقصان ہوگیا خدارا مدد کیجیئے ؟؟
تحریر : شاہ بانو میر