افریقی ملک مالی میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فرانسیسی افواج نے کمان سنبھال لی ہے،فراینس نے دہشت گرد باغیوں کو القاعدہ تنظیم سے منسلک قرار دیا ہے۔
افریقی ملک مالی منتقل ہونے والی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرانس اب ایک فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کر رہا ہے۔ فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اپنی فضائی فوج کے ساتھ ساتھ زمینی فوج کو بھی انتہا پسندوں کو کچلنے کے لیے میدان میں اتار دیا ہے۔جنگ کو شروع ہوئے ابھی ایک ہفتہ بھی نہیں ہوا کہ دونوں جانب سے کامیابیوں کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ انتہا پسند مذہبی گروپس کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔
امریکہ سمیت یورپین ممالک کا کہنا ہے کہ ان انتہا پسندوں کا تعلق القاعدہ نیٹ ورک سے ہے جبکہ مالی میں قبائلی جھگڑوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ،یاد رہے کہ مالی کی فوج میں گروپ بندی شدت اختیار کر گئی ہے جس سے مالی ایک جنگ زدہ ملک کی تصویر بنا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ ان انتہا پسند گروپس کی تربیت میں امریکہ نے ایک کلیدی کردارادا کیا اور اب یہ گروپس امریکی کنٹرول سے باہر ہو گئے ہیں۔ مالی افریقن ممالک میں ایک مستحکم جمہوری ملک تصور کیا جاتا تھا۔ آج بھی مالی کے جنگ زدہ ماحول میں امریکی عالمی مفادات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا یہی بات پورے خطے کے استحکام کے لئے خطرہ بنی ہو ئی ہے۔
مالی کے شمالی علاقوں پر انتہاپسندوں کے مکمل کنٹرول کے باعث پیرس کو شدید خطرات لاحق تھے اور فرانس کو اندیشہ تھا کہ انتہا پسند گروپ فرانس میں اپنی کارروائیوں کا آغاز نہ کردیں اس صورتحال کے باعث فرانس نے 11 جنوری کو جنوب کی جانب ان کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے مداخلت کی،جس پر دنیا کے دیگر ممالک کے تحفظات سامنے آ رہے ہیں۔