امریکہ میں اٹھارہ ہزار سے زیادہ افراد بیماریوں کا شکار ہیں

America

America

نیویارک: گردوغبار نے زیریں مین ہٹن کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ امریکہ میں اٹھارہ ہزار سے زیادہ افراد ایسی بیماریوں کا شکار ہیں جن کا تعلق گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کو حملوں کے بعد منہدم ہونے والے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی گرد سے ہے۔ یہ اعدادوشمار امریکی حکومت کے ایک پروگرام کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں جس کا مقصد نائن الیون حملوں کے بعد امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے کارکنوں، رضاکاروں اور اس علاقے کے رہائشیوں کا جائزہ لینا اور ان کا علاج کروانا ہے۔اس گرد کے نتیجے میں جو سب سے عام مرض سامنے آیا ہے وہ دمہ اور سائینس ہے تاہم اس کے علاوہ عضلاتی اور آنتوں کی بیماریوں کی شکایت بھی کی گئی ہے۔امریکی حکام نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ ان بیماریوں کی وجہ سے کچھ لوگ جلد ہلاک بھی ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر جان ہارورڈ کا کہنا ہے کم از کم آنے والے بیس برسوں تک لوگوں کو نائن الیون سے متعلقہ بیماریوں کا شکار ہوتے دیکھیں گے۔ اس حادثے کے بعد علاقے میں ایک اندازے کے مطابق اسی ہزار افراد جمع تھے جن میں آگ بجھانے کا عملہ، پولیس، امدادی کارکن اور صفائی کرنے والے لوگ شامل تھے۔ان حملوں کے بعد لوگوں میں کھانسی کی شکایت عام پائی گئی جسے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کھانسی کا نام دیا گیا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی علامات سنجیدہ رخ اختیار کرتی گئیں۔