جماعالدعو پاکستان کے امیرپروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ پاکستان کے
hafiz muhammad saeed
کروڑوں عوام کی امنگوں کے خلاف ہے،ڈالروں کی خاطر ملکی و قومی مفادات کو قربان کرنادرست نہیں۔ افغانستان میں انسانیت سوز مظالم میں ملوث نیٹو افواج کی کسی بھی نوعیت کی مدد کرنا جائز نہیں۔ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔بھارت پاکستان سے دوستی اورمذاکرات کی آڑ میں وطن عزیز کوبنجر بنانے کی کوششیںکر رہا ہے۔ پاکستانی دریاں پر ڈیموں کی تعمیر کو مذاکرات سے نہیں روکا جا سکتا۔ امریکہ کے خطہ سے نکلنے کے بعد بھارت بھی مقبوضہ کشمیر میں نہیں ٹھہر سکے گا
پاکستانی دریاں پر سے قبضہ چھڑانے کیلئے حکمرانوں کو سنجیدگی سے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں اسلام دشمن قوتیں بدترین شکست سے دوچار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز ساہیوال اور سیالکوٹ میں افطار پروگراموں سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح روس افغانستان میں نہیں ٹھہرسکا امریکہ اور اس کے اتحادی بھی یہاں نہیں ٹھہر سکیں گے پاکستان اور کشمیر کی آزادی کی جنگ افغانستان میں لڑی جا رہی ہے جس میں اللہ تعالی مسلمانوں کو کامیابیوں سے نواز رہا ہے امریکہ کے اس خطہ سے نکلنے کے اعلان پر سب سے زیادہ پریشانی بھارت کو ہے اسے یہ فکر کھائے جارہی ہے کہ اس کے نکلنے کے بعد انڈیا کا کیا بنے گا اور اس کیلئے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ برقرار رکھنا بھی مشکل ہو جائے گا انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کی قربانیوں کی وجہ سے مفادات کی سیاست ختم ہو رہی ہے اور پوری دنیامیں مسلمان مضبوط و مستحکم ہو رہے ہیں جو اسلام دشمن قوتیں پاکستان کو نقصانات پہنچانے کی کوششوں میں مصروف تھیں آج انہیں خود اپنی بقا کی فکر پڑی ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ ہماری ہندو سے علیحدگی کی بنیاد لاالا الااللہ پر تھی پاکستان واحد ملک ہے جو دو قومی نظریے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیاافسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں آنے والی حکومتیں قوم کو دو قومی نظریہ کے حوالے سے تیار نہیں کر سکیں۔ ہم نے لاالہ الااللہ پر اکٹھا ہو کر ملک کو ایک ملت بنانا ہے حافظ محمد سعید نے کہاکہ اہل اقتدار قرآن اور سیرت رسول ۖ کی رہنمائی میں پالیسیاں ترتیب دیں اسلام دشمن قوتوں نے کشمیر ، افغانستان،برما و دیگر خطوں میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا ان پر بے پناہ بارود برسایا گیا لیکن انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے مگر دوسری طرف صورتحال یہ ہے کہ اپنی عزتوں و حقوق کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرنے والے مظلوم مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کابلا جواز پروپیگنڈہ کیا جار ہا ہے جو کہ کسی صورت درست نہیں ہے،انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتوں کاشروع دن سے وطیرہ رہا ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑاکراور قتل و غارت گری کا بازار گرم کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کئے جائیں پاکستان میں بھی آج یہی سازشیں کی جارہی ہیں اور اس مقصد کے لئے بے پناہ وسائل اور سرمایہ خرچ کیا جا رہا ہے۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ افغانستان میں شکست خوردہ امریکہ پاکستان کی سالمیت و خودمختاری پر حملے کر رہا ہے۔ ڈرنے ، جھکنے اور منت سماجت کی بجائے قرآن کی رہنمائی میں پالیسیاں ترتیب دی جائیں ۔نیٹو فورسز کی جارحیت اور لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ دینے کیخلاف ملک بھر میں تحریک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنے دین و ایمان کی حفاظت کریں اللہ ملکوں و قوموں کی حفاظت کرے گامسلم حکمران جن کے پیچھے چل کر برباد ہو رہے ہیں وہی مسلمانوں کے لئے سب سے زیادہ مسائل پیدا کر رہے ہیں اللہ کو یہ بات پسند نہیں ہے کہ کلمہ پڑھنے والے مسلمان کافر قوتوں کی اطاعت کریں قرآن پاک کی تعلیمات اور سیرت رسول ۖ پر عمل کئے بغیر بیرونی قوتو ں کی غلامی سے نکلنا ممکن نہیں ہے انہوں نے کہاکہ دنیا میں60کے قریب اسلامی ممالک ہیں پاکستان کو امریکہ و انڈیا سے جان چھڑا کر ترکی ، سعودی عرب اور مصر سے جدید ٹیکنا لوجی و معاشی معاہدے کر کے تعلقات کو مضبوط کرنا چاہیے ،ملکی و قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں مسلمانوں کی قاتل نیٹو فورسز کیلئے سپلائی بحال کرنا ملکی سلامتی و خودمختاری کا سودا کرنے کے مترادف ہے۔ ڈالروں کی خاطر افغان بھائیوں کے قتل عام کیلئے سہولیات فراہم کرنا اسلام اور نظریہ پاکستان سے غداری ہے کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کئے گئے ملک کو امریکی کالونی نہ بنایا جائے۔ نیٹو سپلائی مستقل بند کی جائے ۔