اسلام آباد: (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے انتخابی اخراجات میں کمی سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ خواہش ہے کہ ملک میں آزاد اور شفاف انتخابات ہوں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار وطن پارٹی کے وکیل عابد حسن منٹو نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں از سر نو جمہوریت کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔ عدالتیں کہہ چکی ہیں کہ نظریہ ضرورت ختم کر دیا گیا ہے، انتخابی مہم پر بھاری اخراجات وسائل کا ضیاع ہے۔ یہ اخراجات در اصل سرمایہ کاری ہوتی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہماری خواہش ہے کہ ملک میں آزاد اور شفاف انتخابات ہوں، ایم کیو ایم عام آدمی کو سامنے لائی اور ایوان میں پہنچایا۔ جسٹس خلجی عارف حسین کا کہنا تھا کہ سیاسی کلچر میں اصلاحات سیاسی لوگ ہی کر سکتے ہیں، الیکشن کمیشن آنکھیں کھلی رکھے اور اختیارات سے واقف ہو تو آسانی پیدا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہے تو فلاح و بہبود پر رقم خرچ کرے انتخابی مہم پر نہیں۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ حکومت کی جانب سے درخواست پر کوئی جواب آیا ہے۔
جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ حکومتی جواب آج ہی جمع کرا دیا جائے گا۔ بعد میں سماعت بدھ تک ملتوی کر دی گئی، درخواست گذار کے وکیل عابد حسن منٹو کو بدھ کے روز دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔