لندن: انگلینڈ میں فسادات پر قابو پانے کیلئے وزیراعظم کے احکامات پر سخت کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ دوسری جانب برمنگھم میں جاں بحق ہونے والے تین پاکستانیوں کے اہلخانہ شدت غم سے نڈھال ہیں۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ان سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ تینوں پاکستانی نژاد برطانویوں کے قتل کی تفتیش کیلئے ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ان ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق پولیس نے جوابی کارروائی شروع کردی ہے۔ ان کے مطابق فسادات نے یہ ثابت کیا ہے کہ برطانوی معاشرے کے کچھ حصے بیمار ہو چکے ہیں۔ لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس نے ہنگاموں کے دوران آٹھ سو افراد کو گرفتار کیا۔ لندن اور مانچسٹر میں مجسٹریٹ کی عدالتیں رات گئے تک کام کررہی ہیں۔ پولیس ہنگاموں کے دوران سی سی ٹی وی کے ذریعے حاصل ہونے والی فوٹیج کے ذریعے مجرموں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لندن، مانچسٹر اور برمنگھم پولیس نے ایسے لڑکے اور لڑکیوں کی تصاویر جاری کی ہیں جنہوں نے فسادات میں حصہ لیا تھا۔ برطانوی پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں گزشتہ چار روز میں ہونے والے فسادات سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔