لاہور ہائیکورٹ نے اوگرا کو ایل پی جی کی نئی قیمتیں جاری کرنے سے روک دیا ہے۔ درخواست گزار نور ایل پی جی کی جانب سے چوہدری اعتزاز احسن ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اوگرا کی جانب سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جس کی رو سے تمام لائسنس یافتہ کمپنیوں کو اپنے کوٹے کا بیس فیصد حصہ باہر سے درآمد کرنے کا پابند کیا گیا ہے جبکہ باہر سے درآمد کی گئی ایل پی جی پر پٹرولیم لیویز بھی عائد کی جائے گی۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ معاہدے کی رو سے اوگرا کسی کمپنی کو ایل پی جی باہر سے منگوانے کا پابند نہیں کرسکتی اور نہ ہی پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر خود ٹیکس عائد کرسکتی ہے۔ ایل پی جی باہر سے منگوانے سے قیمتیں مزید بڑھیں گی جس کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے درخواست کی سماعت کے بعد اوگرا کی جانب سے نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روکتے ہوئے چئیرمین اوگرا سے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے کیس کی مزید سماعت پانچ اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔