لاہور ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگر افسران کام نہیں کر سکتے تو گھر چلے جائیں ورنہ انہیں جیل بھیج دیا جائے گا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شیخ عظمت سعید، ڈی جی ایل ڈی اے اور ڈائریکٹر لینڈ ایکوزیشن کنٹرولر کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کر رہے تھے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ فوزیہ نامی خاتون کا پلاٹ عدالتی حکم کے باوجود ان کے نام پر منتقل نہیں کیا جارہا جس پر فاضل جج نے قرار دیا کہ عدالت کی حکم عدولی کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی اگر افسران کام نہیں کرسکتے تو گھر چلے جائیں ورنہ عدالتیں ان کو جیل بھیج دیں گی۔ عدالت نے درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سات فروری کو جواب طلب کر لیا ہے۔