خدا جانے تمہارے ذہن میں کیا ہے؟ مرے بارے میں تم کیا سوچتی ہو کہہ نہیں سکتا مگر میں اسلئے ملنے سے کتراتا ہوں تم سے
کہ وہ باتیں جو ہم لکھتےہیں اپنےخط میں چاہت سے وہ باتیں اور باتیں ہیں وہ باتیں ایسی باتیں ہیں کہ بس باتیں ہی باتیں ہیں حقیقت مختلف ہے ایسی باتوں سے حقیقت منکشف ہوتی نہیں الفاظ لکھنے سے زبانی گفتگو سے باہمی اظہار و عرض حال کرنے سے بہت سی ایسی باتیں ہیں جنہیں سننے کو کانوں کی نہیں آنکھوں کی حاجت ہے اگر تم مجھ سے ملنے پر بہت اصرار کرتی ہو تو پھر اک شرط ہے اک لفظ بھی کہنا نہ ہونٹوں سے فقط آنکھوں سے آنکھیں گفتگو کرتی رہیں گی خلاء اپنے سوالوں کا ان آنکھوں کی صدائیں خودبخود بھرتی رہیں گی اگر ملنا ضروری ہے تو چھوٹی سے مری یہ شرط اپنے ذہن میں رکھنا!