اسلام آباد ایبٹ آباد کمیشن کی 400 صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ تیار کرلی گئی جس کل (پیر کو) وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو پیش کئے جانے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ مغربی سرحدوں کی فضائی و زمینی نگرانی اور حفاظت کو موثر بنایا جائے۔ ایبٹ آباد کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ کمیشن کے علیل رکن عباس خان نے صحت یابی کے بعد پاکستان پہنچ کر رپورٹ پر دستخط کردیئے ہیں اور رپورٹ کی تیاری میں تقریبا ڈیڑھ سال لگا۔ ذرائع کے مطابق گواہوں سمیت 300 سے زائد افراد کے بیانات رپورٹ کا حصہ بنائے گئے ہیں، کمپاونڈ سے اسامہ بن لادن کی ملنے والی مبینہ ڈائری، کمپیوٹر ڈسکس سمیت دیگر 7 ہزار سے زائد دستاویزات کا ترجمہ کرایا گیا جن میں سے زیادہ تر عربی میں تھیں اور اس سارے مواد کا فرانزک جائزہ ملکی ایجنسیز اور اداروں نے لیا۔ ذرائع کے مطابق اسامہ کی کلاشنکوف، پستول اور راونڈز روسی ساختہ تھے، کمپاونڈ سے ملنے والے مواد سے اسامہ کی اپنی فیملی اور القاعدہ کے ساتھ روابط کی معلومات بھی ملی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ رپورٹ میں ایبٹ آباد کمیشن نے درجنوں صفحات پر مشتمل سفارشات بھی پیش کی ہیں جس میں مغربی سرحدوں کی فضائی و زمینی نگرانی اور حفاظت کے حوالے سے تجاویز بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے ایک حصے میں اسامہ کی تلاش کیلئے مبینہ طور پر چلائی گئی ہیپاٹائٹس مہم کے حوالے سے ملنے والی معلومات کا بھی ذکر ہے۔ ایبٹ آباد تحقیقاتی کمیشن کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گفتگو میں تصدیق کی ہے کہ حتمی رپورٹ تیار کی جاچکی ہے اور امکان ہے کہ یہ پیر کووزیراعظم کو پیش کردی جائے گی۔