تہران : (جیوڈیسک) ایران نے یورپ کی اقتصادی پابندیوں کیخلاف ردعمل کے طور پر دنیا کو خام تیل سپلائی کے بڑے راستے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔
ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی نے آبنائے ہرمز کی بندش کیلئے ایک مسودہ قانون تیار کر لیا ہے جس میں کہا گیا ہے آئل ٹینکروں کو ان ممالک کو تیل سپلائی کیلئے آبنائے ہرمز کے استعمال سے روکا جائے جو یورپی اقتصادی پابندیوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
ایرانی پارلیمنٹ کے ایک رکن ابراہیم آغا محمدی کے مطابق مذکورہ مسودہ قانون یورپی تیل پابندیوں کا جواب ہے۔ اس بل پر ایران کی 290 رکنی پارلیمنٹ کے 100 ارکان کے دستخط ہو چکے ہیں تاہم انہوں نے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے نہیں بتایا۔ یاد رہے کہ آبنائے ہرمز کے راستے گزشتہ سال 17 ملین بیرل یومیہ تیل کی سپلائی ہوئی تھی۔