سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے علی موسی گیلانی اور مخدوم شہاب الدین کی ضمانتوں کی توثیق کر دی جسٹس ناصر المک نے کہا ہے کہ ڈی جی صحت رشید جمعہ ایماندار تھا تو مستعفی کیوں نہیں ہوا۔وعدہ معاف گواہ کیوں بنا۔
علی موسی گیلانی اور مخدوم شہاب الدین کی جانب سے ضمانت کی درخواستوں کی سماعت جسٹس ناصر الملک کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔عدالت نے وکلا کے دلائیل مکمل ہونے پر علی موسی گیلانی اور مخدوم شہاب الدین کی عبوری ضمانتوں کی توثیق کر دی ۔سماعت کے موقع پر علی موسی گیلانی کے وکیل خالد رانجھا کا کہنا تھا کہ وعدہ معاف گواہ کا بیان سنی سنائی باتوں پر مبنی ہے۔ٹرائیل کورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے کے اگلے ہی روز علی موسی کو مفرور قرار دے دیا گیا یہ سارا کھیل بد نیتی پر مبنی ہے۔اس مقدمے میں گرفتاری سے پہلے تحقیقات مکمل کی جائے۔ اے این ایف کے وکیل نے کہا کہ وعدہ معاف گواہ کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ علی موسی گیلانی نے ایفی ڈرین کوٹہ کے لئے اثر رسوخ استعمال کیا۔
جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ ڈی جی صحت رشید جمعہ اگر ایماندار تھا تو مستعفی کیوں نہیں ہوا۔ وعدہ معاف گواہ کیوں بنا، ایسا شخص جو خود ملزم ہو، وعدہ معاف گواہ بن جائے۔ اس کے بیان پر اعتراض ہوتا ہے۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر علی موسی گیلانی اور مخدوم شہاب الدین کی ضمانتوں کی توثیق کر دی۔