موجودہ ای۔ڈی ۔او ایجوکیشن شاہدہ سہیل انتظامی امور کی ماہر اور باصلاحیت خاتون ہیں ملازمت کے سلسلہ میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مختلف انتظامی پوسٹوں پر اپنے فرائض بطریق احسن سرانجام دے چکی ہیں سیکرٹریٹ میں فرائض کی بجا آوری کا بھر پور تجربہ رکھتی ہیں موجودہ سیکرٹری ایجوکیشن سکولز عبدالجبار شاہین صاحب بصیرت اور ہمہ جہت انسان ہیں انہوں نے اپنی سول سروس کے دوران ہر عہدے کے تقاضے احساس ذمہ دای اور قومی جذبوں کے ساتھ نبھائے ہیں اور اپنی انقلابی اصلاحات سے اس محکمہ کے جمود کو توڑ کر اسے عوامی امنگوں اور خدمت خلق کے جذبے سے روشناس کروانے میں بھر پور کردار ادا کیا ہے فیصل آباد کی یہ خوش قسمتی ہے کہ اس وقت ضلع فیصل آباد میں خدمت خلق اور فرض شناسی کے جذبے سے سرشار ڈی۔سی۔او فیصل آباد نور الامین مینگل تعینات ہیں جنہوں نے اس سے قبل بطور ڈی۔سی۔او لاہور عوامی خدمت اور شہر کی خوبصورتی کے حوالے سے قابل قدر روایات چھوڑی ہیں اور اب فیصل آباد کے تاریخی حسن کی بحالی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے دن رات جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں انہوں نے اپنے مختصر عرصہ میں جس بصیرت اور انقلابی سپرٹ کے ساتھ فیصل آباد کو خوبصورت بنانے اور ضلع بھر کے عوام کیلئے آسانیاں فراہم کرنے کے لئے جس جذبے سے کام شروع کر رکھا ہے یہ بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ مستقبل قریب میں ضلع فیصل آباد عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے نمایاں پوزیشن کا حامل ہو گا۔
اس طرح ای۔ڈی۔او ایجوکیشن شاہدہ سہیل کی تعیناتی بھی ضلع فیصل آباد میں فروغ تعلیم کے حوالے سے عوام کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے مختصر عرصہ تعیناتی میں ضلع فیصل آباد کو ایک بار پھر تعلیمی ترقی کے راستے پررواں دواں کر دیا ہے۔ اور ضلع فیصل آباد کے مفلوج تعلیمی نظام اور اداروں میں ایک نئی زندگی ڈال کر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے تعلیمی روڈ میپ پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد کے لئے بنیادیں فراہم کر دی ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے تعلیمی رو ڈمیپ پر مکمل طور پر عمل درآمد کے حوالے سے جملہ وسائل اور صلاحیتیں کام میں لانے کا عزم کر رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کے مختصر عرصہ میں ضلع بھر کے تعلیمی ادارے تعلیمی اہداف کے حصول کے حوالے سے مثبت سمت میں گامزن ہیں انہوں نے سائنس اور آئی ٹی ٹیچرز کو پریکٹیکل امتحانات کے لئے اور دیگر ٹیچرز کو سال میں ایک امتحانی ڈیوٹی کا لائحہ عمل مرتب کر کے طلبہ و طالبات کیلئے تعلیم کی فراہمی کے حوالے سے ایک توازن پیدا کر دیا ہے کیونکہ اکثر اساتذہ سال میں کئی کئی امتحانی ڈیوٹیاں لگا کر بچوں کا مسلسل تعلیمی نقصان کرتے تھے۔
سربراہ ادارہ کسی بھی امتحان میں امتحانی ڈیوٹی کے حوالے سے ادارے سے باہر نہیں جائے گا کیونکہ اس کی عدم موجودگی میں ادارہ اور بچے تعلیمی نقصان سے دو چار ہوتے ہیں انہوں نے کوالٹی آف ایجوکیشن کے حوالے سے تمام کلاسز میں بلیک بورڈ، وائٹ بورڈ کا استعمال، ہوم ورک، ڈائری، ہوم ورک کی درستگی اور اصلاح پر زور دیتے ہوئے تمام تعلیمی اداروں کو پابند کیا ہے کسی بھی ادارہ کی سرپرائز وزٹ میں کوالٹی آف ایجوکیشن اور استاد کی کارکردگی کے حوالے سے یہ تمام چیزیں ضروری اہمیت کی حامل ہو نگی۔ یونیفارم کسی بھی ادارے کے افراد میں ایک نظم اور ڈسپلن پیدا کرتی ہے اور اس ادارے کے افراد کے کام اور کارکردگی کو نمایاں کرتی ہے اس لئے تعلیمی اداروں میں بھی اساتذہ کے عزت، وقار اور ان کے معاشرتی مقام کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈریس کوڈ متعارف کروائے جانے کا عمل جاری ہے جس میں ہائی سکولوں کے تمام ہیڈماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس تین سرخ رنگ سٹرپس والا بلیک کانووکیشن گائون پہنیں گے۔
Students Exam
ایلیمنٹری میں میل اور فی میل اساتذہ وائٹ، آف وائٹ شلوار قیمض کے ہمراہ گہری نیلی، گرے یا بلیک ویسٹ کوٹ پہنیں گے۔ موجودہ ای۔ڈی۔او ایجوکیشن شاہدہ سہیل نے ضلع بھر کے تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان کو پانچویں، آٹھویں، نویں اور دسویں کے تمام طلباء و طالبات کو تحریری ٹیسٹوں سے مسلسل گزارنے کا ٹاسک دیا ہے کیونکہ امتحانات تحریری ہوتے ہیں لہذا بچوں کو نفسیاتی طور پر اعتماد فراہم کرنے کے لئے تحریری امتحانات میں سے گزارنا ان کی تعلیمی بہتری کیلئے ایک اچھی کوشش ہو گی انہوں نے ضلع بھر کے ہائیر سکینڈری سکولوں اور ہائی سکولوں سے ٹائم ٹیبل اکھٹے کروائے ہیں تا کہ اے۔سی۔آرز لکھتے وقت کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔اور کسی بھی ٹیچر کی اے۔سی۔آر میں اس کے پڑھائے جانے والے مضمون کا ہی رزلٹ درج ہو۔
سربراہ ادارہ دستور العمل کے مطابق پیریڈ پڑھانے کا پابند ہے لہذا پرائمری سے لیکر ہائیر سکینڈری سکول لیول تک تمام سربراہ ادارہ تدریسی عمل میں براہ راست شریک ہوں تا کہ ان کے سکول کے دیگر اساتذہ میں بھی تدریسی شوق پیدا ہو۔ درجہ چہارم کے ملازمین سے ذاتی کام لینے والے سربراہ ادارہ قوم کے دشمن ہیں لہذا تمام سربراہان ادارہ درجہ چہارم کے ملازمین کو صرف اور صرف سکول کی خوبصورتی، صفائی اور دیگر امور کے لئے وقف کریں۔ اساتذہ کی پروموشنز اور PST،EST،SST کے پے پیکج پر برق رفتاری سے کام جاری ہے کیونکہ اساتذہ کو وہ سب کچھ ملنا چاہیے جو ان کا حق ہے اور اساتذہ کو اپنے تعلیمی فرائض بھی پوری ذمہ داری سے ادا کرنے چاہیے تا کہ ان کے بچوں کی پرورش بھی رزق حلال سے ہو۔ ایم سی کیڈر کے اساتذہ کی ترقی کے لئے انہوں نے ایک انقلابی لائحہ عمل مرتب کیا ہے جس پر عمل کر کے ایم سی کیڈر کے اساتذہ بھی اپنی تعلیمی استعداد اور سروس دورانیہ کی بنیاد پر پرموشن حاصل کر سکیں گے اس طرح اس کیڈر کے اساتذہ کا احساس محرومی بھی ختم ہو گا۔
وہ تعلیمی فرائض کی ادائیگی میں زیادہ دل جمعی اور خوش دلی کے ساتھ اپنا کردار ادا کر سکیں گے انہوں نے ضلع بھر میں مختلف تحصیلوں میں اساتذہ کو طلبہ و طالبات کی تدریس کے لئے ایک قومی جذبے کے تحت تیار کر لیا ہے اور اساتذہ کو یہ بات باور کروا دی ہے کہ غیر ضروری چھٹی قوم کے بچوں کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے لہذا اساتذہ کو صرف اور صرف ناگزیر صورتحال میں چھٹی لینی چاہیے اور عام حالات میں اپنے معاملات کو ایڈجسٹ کر کے غیر ضروری چھٹی سے بالکل گریز کرنا چاہیے۔17-Aکے تحت ایسے بچوں کو میرٹ پر بذریعہ ٹیسٹ جونئیر کلرک بھرتی کیا ہے جن کے والدین دوران ملازمت کسی ناگہانی حادثے یا طبعی موت سے وفات پا چکے ہیں۔ پرائیویٹ تعلیمی ادارے ملکی ترقی میں ایک فعال کردار ادا کر رہے ہیں لیکن گورنمنٹ سیکٹر کے ساتھ براہ راست رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت پنجاب کی طرف سے احکامات پر عمل درآمدکے حوالے سے مشکلات پیش آرہی تھی اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے ای۔ڈی۔او ایجوکیشن فیصل آباد شاہدہ سہیل نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا تمام ڈیٹا اور ان کے ای میل ایڈریسز اکھٹے کرنے کا کام شروع کر دیا ہے تا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے ملنے والے احکامات کی بھر وقت ترسیل ہو سکے اور اس کے فوری اطلاق سے حکومتی رٹ قائم کرنے میں مدد مل سکے۔
پرائیویٹ سکولوں کا ڈیٹا اکھٹا ہونے سے اطلاعات کی فراہمی میں آسانی اور احکامات کی بھر وقت ترسیل یقینی بن جائے گی جس سے پرائیویٹ اور گورنمنٹ اداروں میں یکساں نظام تعلیم کے ساتھ ساتھ یکساں سہولیات کا مقصد بھی حاصل ہو جائے گا۔ بچوں کے اندر تعلیمی دلچسپی اور حاضری کا رجحان متعارف کروانے کے لئے ای۔ڈی۔او ایجوکیشن فیصل آباد نے تمام اداروں کے سربراہان کو فروغ تعلیم فنڈ سے بچوں کے لئے ٹافیاں اور دیگر ایسی چیزیں خرید کر بچوں میں تقسیم کرنے کا پروگرام بھی دیا ہے تا کہ بچے کے اندر تعلیم اور تعلیمی ادارے کے حوالے سے ترغیب پیدا کی جا سکے۔ اور بہتر تعلیمی نتائج کا حصول ممکن ہو سکے۔
Students
ان کا کہنا ہے کہ اساتذہ، ادارہ اور حکومت سب کا مشترکہ مقصد صرف اور صرف بچوں کی تعلیم ہونا چاہیے حکومت تعلیم کے فروغ کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے بچوں کے لئے کتابیں، اداروں میں سہولیات اور اساتذہ کے لئے بہتر مراعات کا مقصد صرف اور صرف تعلیم کا فروغ ہے۔ آج ترقی یافتہ قوموں کا مقابلہ کرنے کے لئے تعلیم سب سے بہتر ہتھیار ہے لہذا تعلیمی اداروں سے وابستہ ہر فرد کو فروغ تعلیم کے حوالے سے اپنا کردار قومی فریضہ سمجھ کر سر انجام دینا چاہیے۔ بہتر تعلیمی نتائج کے حصول کے لئے احساس ذمہ داری اولین شرط ہے ہمیں اپنے بچوں کو بہتر تعلیمی خدمات فراہم کر کے قومی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کے لئے رزق حلال کا بندوبست بھی کرنا چاہی۔