بجلی بحران کی وجہ کرپشن اور بد انتظامی ہے : نیپرا

NEPRA

NEPRA

نیپرا (جیوڈیسک) نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کا بحران اور نرخوں میں اضافہ پاور سیکٹر میں بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ہے۔ گیس کی قلت کے باعث ڈیزل پر پلانٹ چلانے سے ٹیرف میں ہوش ربا اضافہ ہورہا ہے۔توانائی سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں نیپرا اور وزارت پانی و بجلی کے حکام نے بجلی کی پیداوار، طلب و رسد پر بریفنگ دی۔ نیپرا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پاور سیکٹر میں بدانتظامی اور غیر تسلہ بخش پاور پلانٹس کے باعث بجلی کا ٹیرف روز بروز بڑھ رہا ہے۔

حکومت سے بار بار کہا ہے کہ غیر تسلی بخش پلانٹس کو بند کردیں لیکن حکومت انھیں دوبارہ بحال کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے ایڈیشنل سیکریٹری حمایت اللہ خان نے اجلاس کو بتایا کہ بجلی کا شارٹ فال 2031 میگاواٹ ہے۔ جس کے باعث ملک میں پانچ گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ اس موقع پر کمیٹی ممبران نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت کے حکام غلط بیانی کررہے ہیں، حیدرآباد، سکھر، سانگھڑ کے علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

وزارت پانی و بجلی کے حکام نے بتایا کہ گیس نہ ملنے کے باعث 8 پاور پلانٹس بند ہیں، فرنس آئل سے 22 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوتی ہے، مہنگی بجلی پیدا کرکے 8 روپے فی یونٹ میں صارفین کو دے رہے ہیں۔ واپڈا حکام نے کمیٹی کا بتایا کہ گومل زام ڈیم پر اغوا ہونے والے 8 ملازمین کو ابھی تک بازیاب نہیں کروایا جاسکا۔ اغوا کاروں نے ایک ملازم کو قتل بھی کر دیا ہے جبکہ دیگر کو قتل کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔