پاکستان: (جیو ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی ایف سی کو آئندہ سماعت پر صوبائی وزیر صادق عمرانی کے بیان پر مکمل وضاحت پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ سات میں سے چار لاپتہ افراد عدالت میں پیش کردیئے گئے۔ تین افراد کو پیر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی ایف سی بلوچستان میجرجنرل عبیداللہ کو صوبائی وزیر صادق عمرانی کے بیان پر آئندہ سماعت پر مکمل وضاحت پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ آئی جی ایف سی نے بتایا کہ ان کی طرف سے صادق عمرانی کے بیان کی تردید کردی گئی تھی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صادق عمرانی نے ایف سی پر الزام اسمبلی فلور پر لگایا۔ ڈرائنگ روم میں نہیں۔ ایف سی پولیس سے ایک قدم آگے نکلنے کی کوشش نہ کریں۔
کوئٹہ کے سریاب روڈ سے یکم مارچ کو لاپتہ سات میں سے تین بھائیوں سمیت چار افراد کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے باقی تین افراد کو بھی پیر تک پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ نے تین روز پہلے کلی اسماعیل سے لاپتہ کئے گئے تین افراد کو بھی دس اپریل تک پیش کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ اگر لاپتہ افراد کو کچھ ہوا تو ایس پی سٹی کیخلاف دفعہ تین سو دو کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی لاپتہ شخص ذاکر مجید کو جہاں سے بھی ہو ڈھونڈکر لائیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ چھبیس ہزار پولیس اہلکار اور پچاس ہزار ایف سی اہلکار ہیں، پھر بھی حالات کنٹرول سے باہر ہیں۔ اٹارنی جنرل کے پیش نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئے کہ اٹارنی جنرل احتیاط کریں، حساس معاملات پر ایسا رویہ ہوگا تو نوٹس جاری کئے جاسکتے ہیں۔
بختیار ڈومکی اہل خانہ قتل کیس میں آئی جی سندھ کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔ بلوچستان بدامنی کیس اور بختیارڈومکی اہلخانہ قتل کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔ آئندہ سماعت بارہ اپریل کو اسلام آباد اور تیس اپریل کو کوئٹہ میں ہو گی۔