سپریم کورٹ(جیویسک)سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی کی سماعت جاری ہے،،چیف جسٹس کہتے ہیں بلوچستان حکومت آئینی اختیار کھو چکی ،صوبے میں کوئی حکومت کر رہا ہے، تو اپنیرسک کررہا ہے، جب تک حکومت مخلص نہیں ہو گی۔ حالات اچھے نہیں ہو سکتے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہا ہے بلوچستان حکومت آئینی اختیار کھو چکی، صوبے میں کوئی حکومت کررہا ہے، تو اپنے رسک پرکررہا ہے،صوبائی حکومت نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی چیف منسٹر اغوا اور ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کریں کتنے لوگوں کے زندگیاں چلی گئیں ، کون ذمہ دار ہے اگر کوئی بغیر اتھارٹی کام کررہا ہے تو اس کو ذمہ داری لینا ہوگی، جب لوگوں کا تحفظ نہیں کرسکتے تو حکومت میں کیوں بیٹھے ہیں۔ ڈاکٹر سعید کو کیسے بازیاب کرایا گیا، یہ کھلا راز ہے۔ شیعہ کمیو نٹی، پولیس اور ایف سی کا کیا قصور ہے، یہ ریمارکس چیف جسٹس نے بلوچستان بد امنی کیس کی سماعت کے دوران دیئے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا پچھترسے زائد سماعتیں ہوئیں کوئی بہتری نہیں۔ کیا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو پتا نہیں کہ اغوا کار کون ہیں، ملزمان نہیں پکڑے جاتے کیوں کہ وہ با اثر اور طاقت ور ہیں جب تک حکومت مخلص نہ ہو حالات نہیں بدلیں گے۔