وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ بلوچستان کو الگ کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، جنہیں ناکام بنانا ہو گا جبکہ نیٹو کو فضائی حدود کے زریعے سپلائی جاری رکھنے کے امریکی سفیر کے بیان پر سینٹ میں اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا۔
ڈپٹی چیئرمین جان محمد جمالی کی زیرصدارت ہونے والے سینٹ کے اجلاس میں وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ بلوچستان میں جدید اسلحہ اور بڑی بڑی گاڑیاں کہاں سے آ رہی ہیں۔ ایف سی صرف بلوچستان کیلئے نہیں بنائی گئی، اس کی ذمہ داری اندرونی طور پر سرحدوں کی حفاظت ہے۔
اس سے پہلے اپوزیشن ارکان نے امریکی سفیر کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو سپلائی کیلئے فضائی حدود کی اجازت جس نے بھی دی ہے، اس سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے اپوزیشن ارکان کے احتجاج پر کہا کہ نیٹو سپلائی بند ہے اور جو بھی فیصلہ کیا جائے گا پارلیمنٹ کی منظوری سے کیا جائے گا۔ بعد میں سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔