دبئی : (جیو ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان بارش کا پہلا قطرہ ہے اور انہیں یقین ہے کہ پاک بھارت کرکٹ روابط بھی جلد بحال ہو جائیں گے۔
ذکا اشرف نے آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کے بعد دبئی میں ذرائع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ سے وہ چھ ماہ سے رابطے میں تھے اور اس دوران کئی اتار چڑھاؤ بھی آئے لیکن وہ کرکٹ کی اصطلاح میں آخری گیند تک پر امید تھے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی ابتدا بنگلہ دیشی ٹیم کے دورے سے ہوگی۔
ذکا اشرف نے کہا کہ اگرچہ بنگلہ دیشی ٹیم کا دورہ صرف دو میچوں پر مشتمل ہے لیکن یہ مختصر دورہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے سنگِ مِیل کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ مستقبل کی راہ بھی متعین کرے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ بنگلہ دیشی ٹیم کے دورے کے بعد دنیا کو یہ پیغام بھی واضح طور پر دیا جاسکے گا کہ پاکستان کسی بھی ٹیم کے دورے کے لیے محفوظ ملک ہے اور باہر کی دنیا میں پاکستان کے بارے میں جو منفی رائے قائم ہے وہ بھی دور کی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سکیورٹی پلان آئی سی سی کو بھیجا جا رہا ہے جہاں تک پاکستانی میچ آفیشلز کی ان دو میچوں میں تعیناتی کا تعلق ہے تو یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پاکستانی امپائرز اس وقت آئی سی سی کے صف اول کے امپائرز میں شامل ہیں۔
بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے صدر مصطفیٰ کمال کی نائب صدارت کے عہدے کے لیے حمایت کے بارے میں ذکا اشرف نے کہا کہ یہ حمایت بدستور موجود ہے۔ مصطفیٰ کمال آئی سی سی کی آئینی ترامیم کے بعد براہ راست ایک سال کے لیے صدر کا عہدہ سنبھالیں گے کیونکہ بھارت کی تجویز تھی کہ آئینی ترامیم کے ہوتے ہوئے پہلے انہیں نائب صدر بنانے سے غلط فہمیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
ذکا اشرف نے کہا کہ پاکستان میں پریمیئر لیگ سے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں بہت زیادہ مدد ملے گی کیونکہ جب غیر ملکی کھلاڑی یہاں آئیں گے تو پاکستان کے بارے میں مثبت سوچ قائم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ متعدد غیر ملکی کھلاڑی پاکستان پریمئر لیگ میں شرکت میں اپنی دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔