مگر پاکستان کو کمزور کرنے کی بھارتی نیت نے ایسا بگاڑ پیدا کیا جس کی وجہ سے نہ صرف تین جنگیں ہوئیں اور پاکستان کے دولخت ہونے ہوا بلکہ بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کی وجہ سے پاکستان بھی بھارتی ایٹمی ٹیکنالوجی کے مقابل اپنی ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول و فروغ پر مجبور ہوا‘ نتیجتاً آج بھارتی خبث باطن علاقائی ہی نہیں دو متحارب ممالک کے ایٹمی قوت ہونے کے ناطے پوری دنیا کے امن و سلامتی کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بجا چکا ہے اور یہ طرفہ تماشا ہے کہ عالمی امن کو لاحق اس خطرے کو محسوس کرنے اور اس پر چیخ و پکار کرنیوالی عالمی قیادتیں بشمول امریکہ‘ برطانیہ‘ فرانس اور اقوام متحدہ تک بھارت کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالتی نظر آتی ہیں جبکہ ایٹمی ہتھیاروں کی تخفیف اور ایٹمی ٹیکنالوجی کو ڈیٹرنس کی نچلی سطح تک رکھنے کا درس دینے والے ایٹمی کلب کے رکن ممالک بھارت کیساتھ ایٹمی تعاون کے معاہدے کرکے اس معاملہ میں بھی ڈنڈی مار رہے ہیںجو کسی بھی طرح نہ تو ان کے اپنے مستقبل کیلئے بہتر ہے اور نہ ہی دنیا کے امن کیلئے کوئی نیک شگون ہے ۔