پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے بھارت کو پسندیدہ ترین تجارتی ملک قرار دینے کا فیصلہ کرنے سے قبل کشمیر کمیٹی کو اعتماد میں نہ لینے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انہیں میڈیا سے معلوم ہوا کہ حکومت بھارت کو تجارت میں پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسا کوئی اقدام نہ کرے جس سے کشمیر کاز متا ثر ہو یا کشمیریوں میں بددلی پھیلے۔ اس سلسلہ میں وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کو خط لکھ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ حج کے بعد کشمیر کمیٹی کے کا اجلاس بلائیں گے۔