شام کے ایک سرکردہ تاجر کا کہنا ہے کہ بیرونی پابندیوں کے سبب ملک کی معیشت کمزور ہورہی ہے اور رفتہ رفتہ حکومت بکھرتی جارہی ہے۔ شام کے سابق صدر کے بیٹے فیصل القدصی نے بتایا کہ فوجی کارروائی صرف چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے اور اس کے بعد لاکھوں افراد سڑکوں پر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ صدر بشار الاسد کی حکومت آخری وقت تک ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ واضح رہے کہ صدر بشارالاسد کے خلاف احتجاج گزشتہ گیارہ ماہ سے جاری ہے اور اس دوران ہزاروں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس دوران سات ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ مسلح گروہوں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں کم از کم دو ہزار سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔