کراچی : سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو نے خط میں جن لوگوں پر قتل کی سازش میں شریک ہونے کا الزام لگایا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ذوالفقارمرزا نے کہا کہ سانحہ کارساز سے پہلے بے نظیر کے قتل کے سلسلے میں بہت سے شکوک و شبہات تھے۔ اسی وجہ سے پانچ ہزار افراد پر مشتمل جانثاران بے نظیر تیار کیے گئے جنہوں نے دھماکے کے بعد بے نظیر بھٹو کو باحفاظت نکالا۔ ذوالفقارمرزا نے کہا کہ بم دھماکے سے پہلے خدشات تھے۔ شارع فیصل پر لائٹ بھی چلی گئی تھی سانحہ کارساز میں پونے دو سو جانثاران بے نظیر شہید ہوئے آج ان کے لواحقین پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ صدر صاحب نے بھی احکامات دیئے ہیں۔ ذوالفقارمرزا نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو اغوا کیے جانے کے سوال پر کہا اگر یہ رحمان ملک کی اطلاع ہے تو مسلط اور مینوفیکچرر ہے اور اگر آئی ایس آئی کی ہے تو سچ ہو گی۔ ذوالفقارمرزا نے کہا کہ اگر انہیں کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری ایم کیوایم کے قائد، گورنر سندھ اور رحمان ملک پر عائد ہو گی۔