صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مادر جمہوریت محترمہ نصرت بھٹو نے آمروں کے خلاف جدوجہد کی پاکستان میں سب سے پہلے مفاہمت کی سیاست کا آغاز کیا۔ آئندہ ہر برس ان کا یوم وفات مادر جمہوریت کے دن کے طور پر منایا جائے گا۔ وہ محترمہ نصرت بھٹو کی رسم قل کے بعد یہاں پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے مادر جمہوریت کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بہت سا وقت مادر جمہوریت کے ساتھ گزارنے کا موقع ملا۔ انہوں نے پارٹی کے سینئر رہنماں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ مادر جمہوریت کے ساتھ گزارے گئے اپنے وقت کو قلمبند کریں۔ پیپلز پارٹی آئندہ برس ان کی برسی پر ان یادوں پر مبنی کتاب شائع کرے گی جس کا ہر ایک باب روشن یادوں پر مشتمل ہوگا اور مادر جمہوریت کے طور پر انہیں خراج عقیدت بھی۔ صدر مملکت نے کہا کہ جب ایم آر ڈی بنائی گئی تو محترمہ نصرت بھٹو نے سب رہنماں کو اکٹھا کیا جو کچھ عرصہ قبل شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مخالف تھے۔ انہوں نے کہا کہ مفاہمت کی اس سیاست کا آغاز نصرت بھٹو نے شروع کیا یہ ان کا حوصلہ اور ہمت تھی کہ وہ اپنی نہتی بیٹی کے ساتھ ایک ظالم جابر آمر کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہوئیں اور مردوں کو بھی راہ دکھائی کہ ایک خاتون ہو کر اور اس عمر میں جیل جاسکتی ہیں تو پارٹی کے کارکن کیوں نہیں۔ صدر نے کہا کہ وہ تاریخ کے خزانوں میں ایک خزانہ تھیں اور صدر پاکستان کی حیثیت سے میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ صدر نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ایوان صدر میں مادر جمہوریت کے لئے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کریں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کہا کرتی تھیں کہ میں نے تاریخ میں زندہ رہنا ہے تو ہم نے بھی ان کے نقش قدم پر چل کر تاریخ میں زندہ رہنا ہے اور اپنے مثالی ہیروز کو یاد رکھنا ہے۔ صدر نے کہا کہ آج کے بعد محترمہ نصرت بھٹو کا یوم وصال مادر جمہوریت کے دن کے طور پر منایا جائے گا۔