سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر میں بدامنی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتیں کام کررہی ہیں عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیاجائیگا۔ وفاق کے وکیل بابراعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان ناکام ریاست نہیں ہم ایٹمی طاقت ہیں۔ چیف جسٹس نے بابراعوان سے استفسار کیاکہ آپ کتنے سال سے حالت جنگ میں ہیں ۔ ماضی میں چھ سے سات حکومتیں بدامنی کی وجہ سے برطرف کی گئیں ۔ جس میں ایک حکومت کراچی میں بدامنی کی وجہ سے برطرف کی گئی ۔ بابراعوان نے کہاکہ یہ جمہوریت کو گرانے کیلئے آمریت کے بہانے تھے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ وزیر داخلہ، جی آئی ٹی رپورٹ، آئی جی رپورٹ، آئی ایس آئی کی رپورٹ آپ نے سنی ہے اس کے بعد بھی آپ کہتے ہیں حکومت کامیاب ہے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اس وقت حکومت پر آئینی ذمہ داری پوری نہ کرنے کا الزام ہے چیف جسٹس نے کہاہے کہ سیاسی جماعتیں امن و عامہ کی صورتحال میں مداخلت کریں تو اس کے لیے قانون موجود ہے ۔ وقت آگیا ہے ہمیں سچ کو سچ کہنے اور ملک کی خدمت کرنی ہے ۔ تمام سیاسی جماعتیں کراچی میں امن چاہتی ہیں ہر جگہ اچھے برے لوگ ہوتے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں اعلان کر یں کے مسلح افراد کو سپورٹ نہیں کرینگی ۔ انھوں نے کہاکہ پولیس جن حالات میں کام کر رہی ہے ۔ان کو داد دیتے ہیں ۔ آئی جی سندھ کہہ چکے ہیں کہ چالیس فیصد اہلکار سیاسی اثر و رسوخ کے تحت پولیس میں موجود ہیں اور وہ ایک ڈی ایس پی کو بھی تبدیل نہیں کر سکتے ہیں۔