تین دن میں شاہ رخ جتوئی گرفتار نہ ہوا تو آئی جی ذمہ دار ہونگے : سپریم کورٹ

Shahzeb Shahrukh

Shahzeb Shahrukh

اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ شاہ زیب قتل کیس میں نئی ایف آئی آر درج کرکے معاملہ دبانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس بااثر افراد سے ڈرتی ہے۔ ملک میں تباہی آئی ہوئی ہے جس کو مرضی مارو اور نکل جا۔

شاہ زیب قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ سندھ پولیس کی طرف سے کیس میں اب تک کی پیش رفت کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ شاہ رخ جتوئی جعلی نام سے ایمریٹس ائیر لائن کی پرواز سے دوبئی گیا ہے اور قونصل جنرل نے رپورٹ دی ہے کہ شاہ رخ نامی شخص دبئی آیا ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ شاہ رخ کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کب دی گئی جس پر ڈی آئی جی ساتھ شاہد حیات نے کہا کہ 27 دسمبر کو درخواست دی گئی تھی لیکن نام 2 جنوری کو آیا جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ درخواست اس وقت بھجوائی گئی جب ملزم پاکستان سے نکل گیا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ پولیس جان بوجھ کر شاہ رخ کو بھاگنے کا موقع دیا۔ بعد ازاں عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے 10 جنوری تک ملزم شاہ رخ جتوئی کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے اگر تین دن میں ملزم گرفتار نہ ہوئے تو آئی جی سندھ فیاض لغاری ذمہ دار ہوں گے۔