ججز تعیناتی کیس چیف جسٹس کی ایما پر دائر کیا گیا: اٹارنی جنرل

Supreme Court

Supreme Court

سپریم کورٹ(جیوڈیسک)ججز تعیناتی کیس میں جسٹس اعجاز افضل کا کہنا ہے کہ صدر کے پاس ججوں کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔

سپریم کورٹ میں ججز تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی جس میں اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جسٹس شوکت عزیزکومستقل کرنے اور جسٹس نورالحق قریشی کی مدت میں 6 ماہ توسیع کی سفارش کی گئی تھی تاہم صدر نے دونوں ججوں کانوٹی فکیشن جاری نہیں کیا۔ ان کیپاس نوٹی فکیشن روکنے کا اختیار نہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 175 اے میں صدرکوکسی جج کی نامزدگی واپس کرنیکاذکرنہیں۔ جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ صدرکے پاس نوٹی فکیشن جاری کرنے کے علاوہ آپشن نہیں۔

اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ یہ کیس چیف جسٹس کی ایما پردائرکیا گیا۔جوڈیشل کمیشن کے فیصلے نظراندازکیے جاسکتے ہیں۔ جسٹس آصف سعید نے کہا کہ اس کامطلب یہ ہوگا کہ عدالتی فیصلہ کوئی بھی رد کرسکتا ہے۔ جسٹس خلجی عارف نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا وہ حکومت سیہدایات لینا چاہتے ہیں۔ جسٹس کھوسہ نے اٹارنی جنرل کو جارحانہ انداز پر ٹوکا تو انہوں نے بتایا کہ گلے میں مسئلہ ہے۔اس لیے وہ آہستہ بات نہیں کر سکتے۔کیس کی سماعت 22 نومبرتک ملتوی کر دی گئی۔