جرمن : (جیو ڈیسک) جرمن قانون سازوں نے سابق مشرقی جرمنی سے تعلق رکھنے والے حقوقِ انسانی کے سرگرم کارکن، جوخم گاک کو ملک کا نیا صدر منتخب کیا ہے۔ پارلیمان کے اسپیکر نوربرٹ لمبرٹ نے بتایا کہ اتوار کے دِن قومی اور علاقائی قانون سازوں پر متشمل اسمبلی کی ایک خصوصی نشست کی طرف سے دیے جانے والے1232ووٹوں میں سے 72برس کے گاک کو 991ووٹ پڑے۔
ان کے مخالف 73سالہ نازی شکاری، بیئاٹ کلرسفلڈ کو 126ووٹ پڑے۔گاک ایک سابق پادری ہیں جو کہ مشرقی جرمنی کی کمیونسٹ حکومت کے سخت مخالف تھے۔ بعد میں وہ اس وفاقی ایجنسی کے سربراہ بنے جس نے کمیونسٹوں کی خوفناک پولیس فورس تاسی کی فائلوں کی نگرانی کا کام کیا۔ زیادہ تر رسمی نوعیت کے عہدے پر ان کا انتخاب اس وقت ہوا، جب بدعنوانی کے ایک اسکینڈل کے نتیجے میں ا ن کے پیش رو، کرسچین ولفوور عہدے سے مستعفی ہوئے۔ گاک ، جِن کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے ، انھیں چانسلر آنگلا مرخیل کی حمایت حاصل ہے۔ ایک حالیہ عوامی جائزے سے پتا چلتا ہے کہ انھیں 80فی صد جرمن شہریوں کا اعتماد حاصل ہے۔