اَب کوئی یہ بات مانے یا نہ مانے مگر یہ حقیقت ہے کہ حکومت کے بے حس رویوں کی وجہ سے مسائل کی چکی میں چار سالوں سے بستے عوام کے ساتھ ساتھ آج حکومت پر بھی وقتِ نزع کی تلوار جھول رہی ہے اَب ایسے میں عوام اپنے حکمرانوں سے مایوس ہوکر خداسے لو لگائے ہوئے ہیں اور دو دعائیں کررہے ہیں اول یہ کہ رب کائنات اِن کی کسمپری پر ترس کھائے اور اِن کی حالاتِ زندگی سنبھال دے اور دوئم یہ کہ ایسے ظلم و جابر اور فاسق وفاجر حکمرانوں سے ہمیں جلد ازجلد نجات دے ا ور اَب ہم پر حکمرانوںکی صورت میں ایسے اخوان ُالصفامسلط کردے جن میں اِنسانیت کا درد ہواور وہ حق حکمرانی اداکرنے کے ساتھ ساتھ خوُف خدابھی رکھتے ہوں ایسے حکمران نہ ہوں جو آج ہم پرحکمران تو ہیں مگر اِن میں کہیں سے ایک رتی برابر بھی خُوف خدانہیں ہے کیونکہ اَب تک اِن کے عوام کے لئے کئے گئے اقدامات سے اُلٹا ایسا محسوس ہونے لگاہے کہ یہ اقتدار سنبھالتے ہی خود خدابن بیٹھے ہیں۔ اِن حکمرانوں کے بے رحمانہ رویوں اور عوامی مسائل سے آنکھیں چُرائے کے بعد ایک طرف عوام مایوسیوں کے دلدل میں دھنستے جارہے ہیں اور اِن پر وقتِ نزع طاری ہے تووہیں دوسری جانب بقولِ صدر محترم عزت مآب آصف علی زرداری جن کی حکومت بھی اِسی کیفیت سے دوچار ہے ایسے میں اِنہیں خیال آیا ہے کہ اَب چونکہ عام انتخابات میں صرف ایک سال یا اِس سے بھی کم عرصہ باقی رہ گیا توایسے میں پاکستان پیپلز پارٹی جیسی عوامی جماعت کے لئے یہ بہت ضروری ہوگیاہے کہ یہ عوام کے پاس جانے سے پہلے عوام میں پائی جانے والی اُن تما م بے چینیوں اور مسائل کا مداواکردے تاکہ عوام کا ہماری پارٹی پر کھویاہواہمارے اکابرین والا اعتماد و بھروسہ بحال ہوسکے اور اپنے ایک سال یااِس سے بھی کم عرصے میں وہ سب کچھ کردیاجائے جو ہم دیدہ ودانستہ طور پر چار سالوں میںبھی نہ کرسکے تھے تواِس حوالے سے خبریہ ہے کہ اپنے عوام دوست اکابرین کا روٹی ، کپڑااور مکان کا نعرہ لے کر اقتدار کی مسند پر قدم رنجا فرمانے والی پاکستان پیپلزپارٹی کے ہمارے موجودہ حکمرانوں کے دل میں عوام سے ہمدردی کا انمول جذبہ تب جگاہے جب اِن کی حکومت کے خاتمے کے لئے ایک سال یا اِس سے بھی کم کا عرصہ باقی رہ گیا ہے تو ہمارے صدرِمملکت جناب آصف علی زرداری نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے بنائی گئی وزراکی کمیٹی کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ جلد از جلد ملک کے کونے کونے سے ”بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے اور بجلی کے بحران پر فوراَ َقابو کیا جائے۔ ہاں البتہ! یہاں صدر مملکت نے بجلی کی ا علانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے سے متعلق کسی قسم کی بات نہ کرکے عوام کو مایوس کیاہے ۔جبکہ اطلاع یہ ہے کہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے یہ بات وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ، وفاقی وزیرپانی و بجلی سیدنویدقمر اور وفاقی وزیرپیٹرولیم وقدرتی وسائل ڈاکٹرعاصم حُسین سے ملاقات سے قبل اِن وزراء کی جانب سے ملک میں بجلی کی صورت حال پردی گئی بریفنگ اور اِس حوالے سے کئے گئے حکومتی اقدامات کا بغورجائزہ لینے کے بعد کہی اور اِسی کے ساتھ ہی اخباری اطلاعات کے مطابق زرائع اِس بات کا بھی بڑادعوی ٰ کررہے ہیں کہ صدرنے وزراء کو سختی کے ساتھ واضح الفاظ میں اِس بات کی بھی ہدایات جاری کیں ہیں کہ ”ملک سے بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے اور بجلی کے بحران پر فوراََقابوپایاجائے اوراَب اِس معاملے میں کسی قسم کی کوئی بھی کوتاہی یا غفلت پارٹی اور ہماری حکمرانی کے لئے سخت نقصان کا باعث ثابت ہو سکتی ہے۔ اگرچہ صدر نے اِس موقع پر یہ بھی ضرور تسلیم کیاکہ ہم چار سالوںمیں اپنے عوام سے کئے گئے وعدے تو اپنے اتحادیوں کے ساتھ اپنی سیاسی مصالحت اور مفاہمت پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے پورے نہ کرسکے مگر اَب چونکہ ہمیں اپنے دوبارہ اقتدار کے خاطر عوام کے دروازے پر ووٹ لینے جاناہے تو پھر اِن کے اُن تمام مسائل کو بھی حل کرناہوگا جوہم اَب تک حل نہیں کرسکے ہیں جبکہ یہ حقیقت ہے کہ اگر آج ہمیں اقتدار کاخیال اور اِس کی دوبارہ حصول کی لالچ نہ ہوتی تو بے شک ہم عوامی مسائل قطعاََ حل نہ کرتے جیساچل رہاہے چلنے دیتے مگر اِب چونکہ یہ ہماری ہی مجبوری ہے اور ہمیں دوبارہ اقتدار حاصل کرناہے تو پھر ہمیں ہر صورت میں عوام کے اُن تمام مسائل کو تُرنت حل کرنے ہوں گے جو ہم نے اِن سے وعدے کرکے بھی چار سالوں میں حل نہ کئے۔اور اطلاع ہے کہ صدر نے اپنی حکومت کے وقتِ نزع کا احساس کرتے ہوئے وزراء کو اِس بات کی بھی سختی سے ہدایات جاری کیں کہ جس قدر جلدممکن ہوسکے سرکلرڈیٹ کا بھی خاتمہ کیا جائے، نجی بجلی کمپنیوں اور پی ایس اوکو قابل ادار قوم جو ہم گزشتہ چار سالوں سے اِنہیں روک کر اور ترسا کر دیاکرتے تھے جلدازجلد فراہم کی جائیںتاکہ ملک میں بجلی گھر اپنی پوری پیداوار دے سکیں جس سے بجلی کا بحران ملک سے ختم ہو گا اور ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کا نہ صرف رکابلکہ جام پڑاہواپہیہ پھر سے پہلے کی طرح چل پڑیگا جیسے یہ ہمارے اقتدار سے قبل گھوماکرتاتھاجبکہ زرائع نے بتایاہے کہ صدر نے اپنے فرمانبردار وزراء کو یہ بھی احکامات جاری کئے جو عوام کے لئے صدرکے لب مبارک سے اداکئے گئے الفاظ بڑی حد تک حوصلہ افزاثابت ہوں گے کہ”صدر نے کہاکہ آج کے بعد سے ملک کے کسی بھی حصے میںبجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہونی چاہئے اور اِ س کے ساتھ ہی صدر نے اپنے جیالے وزراء کو کم سے کم عرصے میں عوامی مسائل حل کرنے کا ٹاسک بھی سونپ دیا۔ جس کے بعد اِن وزراء میں کھلبلی مچ گئی اور اِنہوں نے صدر سے اِس ملاقات کے بعد اپنی ذمہ داریاں یوں نبھانی شروع کردیں جیسے اِن کی وزرات کا آج پہلادن ہو اور یہ آج ہی صدر سے اپنی وزارت کا حلف لے کر آئے ہوںاَب اِس موقع پر سوچنے اور غور کرنے کا مقام تو یہ ہے کہ جب صدرمملکت یہ بات خود فرمارہے ہیں کہ ہماری حکومت کو ایک سال یااِس سے بھی کم کا عرصہ رہ گیا ہے اِس دوران ہمیں عوام سے کئے گئے اپنے اُن تمام وعدوں کوضرور پورا کرنا ہو گا جنہیں ہم عوام سے کرنے کاعزم کرکے آئے تھے تو اَب اِس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں چار سالوں میں بجلی سمیت جتنے بھی بحران آئے وہ سب کہ سب مصنوعی اور خود حکومت کے پیدا کردہ ہیں یعنی اِن بحرنواں کو حکومت نے خود ہی پیدا کیا تاکہ عام انتحابات سے قبل اِن کا خود ہی خاتمہ کرکے یہ عوام کی نظر میں پوترہوجائیں اور یوں صرف انتخابات کی شام تک ریلیف دے کردوبارہ اقتدار میں آجائیں۔ تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم