امریکہ : (جیو ڈیسک)امریکہ کے نامزد جِم یونگ کِم کو عالمی بینک کا نیا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔طبی امور کے ماہر کورین نژاد امریکی شہری امریکی ریاست نیو ہیمشائر کے ڈرماتھ کالج کے صدر بھی ہیں۔انہیں عالمی بینک کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے اس وقت چینلج کا ساما کرنا پڑا جب نائجیریا کی وزیر خزانہ نے بھی ان کے مقابلے میں عالمی بینک کے صدر کے امیدوار کے طور پر آنے کا اعلان کیا۔عالمی بینک کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق کِم یکم جولائی کو موجودہ صدر رابرٹ زوئلیک کے پانچ سال پورے ہونے پر ان کی جگہ لیں گے۔
باون سالہ ڈاکٹر جِم یونگ کِم کو ایچ آئی وی، ایڈز کے اعلاج کے لیے کی جانے والی کوششوں کے علاوہ ترقی پذیر ممالک میں ٹی بی میں کمی لانے کے باعث پہچانا جاتا ہے۔
امریکی وزیرِ خزانہ ٹموتھی گیتھنر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی بینک کے نئے صدر جِم یونگ کم کا پس منظر ادارے کے لیے بہت اہم ہو گا۔دوسری جانب عالمی بینک کے موجود صدر رابرٹ زوئلیک نے امید ظاہر کی ہے کہ جِم یونگ کِم کا ترقی پذیر ممالک کے لیے کیا جانا والا کام عالمی ادارے کیلیے اہم ثابت ہو گا۔
صدر نامزد ہونے پر جم یونگ کمِ کا کہنا ہے کہ ان کی پہلی ترجیح روزگار پیدا کرنا اور لوگوں کو غربت سے نکالنے کے لیے معیشت کی ترقی ہو گی۔انہوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے کہ دنیا میں ایک ارب افراد انتہائی غربت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔