جالندھر میں پیرالہی شاہ عرف الہی بخش رحم اللہ علیہ قادری فاضلی ایک بہت بڑے بزرگ گزرے ہیں۔
1824 مطابق 1883 میں بزمانہ مہاراجہ رنجیت سنگھ پیدا ہوئے، جوانی ہی میں آپ نے علوم ظاہری و باطنی میں کمال حاصل کیا۔ جب آپ کے علم وفضل اور آپ کے فقرہ وتصوف کی شہرت ہوئی تو شیخ کرم بخش حاکم جالندھر نے(جو سکھوں کی طرف سے مقرر تھا) چاہا کہ آپ میرے پاس آئیں تو میں کچھ روزینہ مقرر کردوں۔
چناچہ شیخ کے کارندے شاہ صاحب کے پاس گئے اور باتوں باتوں میں شیخ کے ادارے کا مختلف پیرایہ میں اظہار کیا اور کہا کہ حاکم وقت ہیں، ان سے ملتے رہنا چاہئے، کیا تعجب ہے کہ وہ کچھ وظیفہ مقرر کردے۔ آپ نے فرمایا۔ مجھے یہ گداگری ہرگز منظور نہیں، میں نے نفس کی پرورش کے لیے نہیں، بلکہ نفس کو مارنے کے لیے فقیری اختیار کی ہے۔ ہم اپنے مولا کے فقیر ہیں، حاکموں کے دریوزہ گر نہیں ہیں۔ (سلیم التواریخ ص44)