روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسے مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کو سزائے موت دیے جانے کے مطالبے پر تشویش ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے سابق مصری صدر حسن مبارک پر مقدمے میں سزائے موت سنائے جانے کے مطالبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مصر کے سابق صدر، ان کے دو بیٹوں اورقانون نافذ کرنے والے ایک ادارے کے سابق سربراہ پر قاہرہ میں مقدمے کی دوبارہ سماعت کا آغاز ہوگیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسے معلوم ہے کہ وہ اتحادی اور دوست ملک کے اندرونی معاملے میں بات کررہے ہیں، تاہم حتمی فیصلہ بین الاقوامی قانون کے معیار کے مطابق ہونا چاہیے۔ حسنی مبارک اور ان کی وزارت داخلہ پر انقلاب کے لیے پر امن مظاہرین پر فائر کھولنے کا الزام ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال حسنی مبارک کی حکومت کے خلاف مظاہروں میں آٹھ سو پچاس افراد قتل اور ہزاروں افراد زخمی ہوگئے تھے۔