پیپلز پارٹی کے سینئر رہنمااور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے اے پی سی کی قرارداد کی بیل منڈھے چڑھتی نظر نہیں آرہی اہم حکومتی عہدوں پر موجود بعض افراد کی پہلی ترجیح پاکستان نہیں انکا ذاتی ایجنڈا ہے۔ مقامی ہوٹل میں نجی این جی او کے تحت منعقد ہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی ادارے اور افسران کرپشن کے خاتمے میں عدلیہ کے سامنے دیوار بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں عدلیہ نے نظریہ ضرورت کے تحت مارشل لا کو تقویت دی لیکن اب عدلیہ اور سول سوسائٹی ملکی سیاست و حالات پر گہری نظررکھتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماہرین کے مطابق دریاوں پر مختلف جگہوں پر چھوٹے بڑے ڈیم بنا کر ہم 96 میگا واٹ بجلی اپنے وسائل سے پیدا کرسکتے ہیں لیکن حیرانی ہے کہ صرف سات ہزار میگا واٹ کے شاٹ فال سے ہماری صنعتیں بند پڑی ہیں۔