پاکستان ٹیلی ویڑن انڈسٹری کے نامور اداکار قاضی واجد نے کہا ہے کہ پاکستان میں آج بھی بہت اچھے ڈرامے بن رہے ہیں۔ کراچی قاضی واجد کا کہنا تھا کہ ایک زمانے میں صرف ایک ہی چینل ہوتا تھا ، سہولتیں کم تھیں۔ اب فلم کی تیکنیک پر ڈرامے بن رہے ہیں۔ کمرشل ازم کی وجہ سے ڈرامے بے ربط ہو جاتے ہیں تسلسل برقرار نہیں رہتا۔ ناظرین ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دوسرے چینلز کی طرف بڑھ جاتے ہیں۔ ان باتوں کے باوجود پاکستانی ڈرامے دلچسی کے ساتھ دیکھے جا رہے ہیں۔
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اداکار قاضی واجد نے بتایا کہ آئوٹ ڈور شوٹنگ کی وجہ سے سب چیزیں ارینج کرنا پڑتی ہیں۔ پہلے کئی دنوں تک ریہرسل کی جاتی تھی۔ مجھے آج بھی مداح پرانے ڈراموں سے پہچانتے ہیں۔ مجھے 50 برس سے زیادہ عرصہ ٹیلی ویژن پر کام کرتے ہوئے ہو گیا۔ ڈراما سیریل خدا کی بستی کا راجا آج بھی لوگوں کو یاد ہے۔ دیگر ڈراموں میں ”ہوائیں” اور ”تنہائیاں” بھی بہت مقبول ہوئے۔ 1988 میں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں قاضی واجد نے بتایا کہ ابتدا میں میرے بزرگوں نے میرے شو بزنس میں کام کرنے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا بعد میں انہوں نے میرے ڈرامے دیکھے تو میرے کام کی تعریف کی۔ شعبہ اداکاری نے جو عزت اور شہرت مجھے دی ہے اگر میں کوئی اورکام کرتا تو شاید اتنی عزت اور مقبولیت نہ ملتی۔