امریکہ : (جیو ڈیسک) اپنے خطاب میں صدر نے تعلیم، کاروبار اور صحتِ عامہ جیسے شعبوں میں خواتین کے لیے موجود مواقع میں بہتری لانے اور ان تک خواتین کی رسائی بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔
امریکہ کے صدربراک اوباما نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ امریکی خواتین اورمردوں کے درمیان موجود آمدنی کا فرق کم کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔ امریکی صدر نے یہ بات جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں منعقدہ خواتین کی ایک کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ اپنے خطاب میں صدر نے تعلیم، کاروباراورصحتِ عامہ جیسے شعبوں میں خواتین کے لیے موجود مواقع میں بہتری لانے اوران تک خواتین کی رسائی بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔
(خواتین اور معیشت )کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ خواتین کسی طرح کا کوئی الگ دھڑا یا “مشترکہ مفادات کا حامل گروہ” نہیں ہیں اور ان کے بارے میں اس طرح کا تاثر درست نہیں۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کو درپیش چیلنجز سب کو متاثر کرتے ہیں۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ جب ایسے معاملات کی بات کی جاتی ہے جو بنیادی طور پر خواتین پر اثرانداز ہوتے ہیں، تو یہ احساس کرنا ہوگا کہ یہ محض خواتین کے معاملات نہیں ہیں، بلکہ ان کے بقول، “یہ خاندان کے معاملات ہیں، یہ ترقی کے معاملات ہیں، ان معاملات کا تعلق امریکی مسابقت سے ہے اور یہ ایسے معاملات ہیں جو ہم سب پر اثر انداز ہوتے ہیں”۔
صدر نے کہا کہ ان کی حکومت خواتین کی ملکیت میں چلنیوالے کاروباروں کے لیے 16 ہزار سے زائد نئے قرضہ جات جاری کرنے اور 20لاکھ سے زائد نوجوان خواتین کو کالج کی تعلیم کے حصول کے لیے مزید وفاقی گرانٹس دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انھوں نے صحتِ عامہ کے قانون میں کی جانے والی اصلاحات کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات کا بھی ذکر کیا جن کے ذریعے، ان کے بقول، خواتین کی مدد کی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں خواتین کی یہ کانفرنس ایک ایسے وقت پر ہورہی ہے جب صدر اوباما اپنے دوبارہ انتخاب کی مہم چلا رہے ہیں۔ عوامی جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ ری پبلکن پارٹی کے بظاہر متوقع امیدوار مٹ رومنی کے مقابلے میں خواتین صدر اوباما کی زیادہ حمایت کرتی ہیں۔