خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ عوام کی بڑی تعداد پشاور منتقل ہو رہی ہے۔ خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف کسی بھی وقت کارروائی شروع ہونے کا امکان ہے۔ حکام نے اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرلئے ہیں۔ ٹینک، بکتر بند گاڑیاں اوردیگر بھاری اسلحہ پہنچادیا گیا ہے۔ آج صبح سے منڈے کس، کوہی چوک اورنالہ میں کرفیو نافذ ہے۔ جب کہ علاقے سے نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ حکومت نے عوام کو گذشتہ روز دوپہر بارہ بجے تک علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا تھا تاہم بعد میں اس مہلت میں سہ پہر تین بجے تک توسیع کردی گئی تھی۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے عوام کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا ہے اور پشاور کے جلوزئی کیمپ میں ٹہرانے کا بندوبست کیا گیا ہے لیکن نقل مکانی کرنے والے افرد کیمپ کے بجائے پشاور میں اپنے عزیز و اقارب کے گھروں میں قیام کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کیمپوں میں پہلے سے مقیم لوگوں کو ہی کافی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔ دوسری جانب شلوبر اورمنڈے کس میں گولے گرنے سے تین افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں ایک بچہ اور دو خواتین شامل ہیں۔