بین الاقوامی تجارتی میگزین فوربز نے کہا ہے کہ معاشی بحرانوں کے باوجود دنیا میں ارب پتیوں کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
فوربز نے دو ہزار بارہ کی ارب پتی شخصیات کے ناموں کی فہرست جاری کی ہے جس میں ایک ہزار دو سو چھبیس افراد شامل ہیں اور فوربز کی پچیس سالہ تاریخ میں یہ ارب پتیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
اس ارب پتی فہرست میں سب سے اوپر ٹیلی کام کی صنعت سے وابستہ میکسیکو کی کاروباری شخصیت کارلوس سلِم کا نام ہے۔
کارلوس لگاتار تیسرے سال سرفہرست رہے ہیں اور ان کے اثاثوں کی مالیت کا اندازہ انہتر ارب ڈالر کے لگ بھگ لگایا گیا ہے۔
دوسرے نمبر پر مائیکرو سافٹ کے بانی، بِل گیٹس اکسٹھ ارب ڈالر کے ساتھ دوسرے اور امریکی سرمایہ کار وارن بفٹ چوالیس ارب ڈالر کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
اس مرتبہ کوئی بھی بھارتی ارب پتی، پہلی دس شخصیات میں جگہ نہیں بنا سکا۔ گزشتہ سال دس امیر ترین افراد میں شامل لکشمی متل اس مرتبہ اکیسویں نمبر پر ہیں اور ان کے اثاثے تقریباً ساڑھے دس ارب ڈالر کی کمی کے ساتھ بیس ارب ستّر کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔
ارب پتیوں میں سب سے زیادہ تعداد امریکی شہریوں کی ہے جن میں کاروں کے پاکستانی نژاد تاجر شاہد خان بھی شامل ہیں۔ فہرست میں چار سو اکانوویں نمبر پر موجود شاہد خان کی دولت کا تخمینہ ڈھائی ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
فوربز میڈیا کے سربراہ، سٹیو فوربز نے اس نئی فہرست کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ فہرست بتاتی ہے کہ گزشتہ سال معیشت کے بارے میں خدشات ظاہر کیے جاتے رہے اور اس کی کوئی خاص بحالی نہیں ہوئی۔ اگرچہ دنیا میں سولہ ارب پتیوں کا اضافہ ہوا لیکن کچھ ایسے خطے تھے جہاں سے ارب پتیوں کی تعداد کم ہوئی‘۔
ان کے مطابق ’چین کے امراء کم ہوئے اور روس کے بھی، جہاں اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ یہ حقیقت ہے کہ اس سال دنیا کی معیشت صحیح معنوں میں آگے نہیں بڑھی اور یہ چیز ارب پتیوں کی نئی فہرست میں نظر آتی ہے‘۔