سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے دہری شہریت کے الزام میں رکن قومی اسمبلی شہناز شیخ کی رکنیت معطل کر دی۔ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ ان کے پاس دہری شہریت رکھنے والوں کی کوئی فہرست نہیں، صرف سنی سنائی باتوں پرمبنی کچھ نام ہیں، عدالت نے رحمان ملک کو دہری شہریت کیس میں عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سپریم کورٹ میں رحمان ملک کے خلاف دہری شہریت کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ق کی رکن قومی اسمبلی شہناز شیخ کی جانب سے کوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ شہناز شیخ کیس میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیکرٹری قومی اسمبلی کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔ رائے غلام مجتی کھرل کے وکیل نے مزید وقت دینے کی درخواست دے دی جس پر عدالت نے شہناز شیخ اور رائے مجتبی کھرل کو3 روز میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔
شہناز شیخ پر آسڑیلوی اور رائے مجتبی کھرل پر کینیڈا کی شہریت رکھنے کا الزام ہے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے عدالت کو بتایا کہ دہری شہریت کا مقدمہ محمود اختر نقوی سپریم کورٹ لایا۔ اس شخص نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ رحمان ملک نے فاضل عدالت کو بتایا کہ محمود اختر نقوی مفرور ملزم تھا۔ گرفتاری سے بچنے کے لیے پوری رات سپریم کورٹ میں چھپا رہا۔ آج اگر میں مفرور کی حیثیت سے کسی جج کے خلاف کوئی ریفرنس دائر کروں تو کیا مجھے جیل نہیں بھیجا جائے گا۔
عدالت نے رحمان ملک کو درخواست گزار سے متعلق بات کرنے سے روک دیا۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ ہمارے پاس کہیں سے بھی معلومات آئیں گی توہم اس پر از خود نوٹس کا اختیار رکھتے ہیں۔ رحمان ملک نے کہا کہ میرے پاس دہری شہریت رکھنے والوں کی کوئی فہرست نہیں ہے۔ سنی سنائی باتوں پر مبنی کچھ نام ہیں عدالت چاہے تو چیمبر میں نام بتا سکتا ہوں۔ عدالت نے رحمان ملک سے کہا کہ آپ ہمیں لکھ کر دے دیں، رحمان ملک نے کہا کہ لکھ کر نہیں دے سکتا، معلومات غلط ہوئی تو لوگ عدالت میں بلائیں گے۔