سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ، متحدہ قومی موومنٹ، الطاف حسین ، وزیر داخلہ رحمن ملک اور فاروق ستارکو ایک مرتبہ پھر سخت ترین تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے جمعہ کو گھکھر پھاٹک میں ریلی سے جذباتی خطاب میں متحدہ قومی موومنٹ اور اس کے رہنما الطاف حسین پر ملک دشمن ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی ایم کیو ایم کوپسند نہیں کرتے لیکن وہ بلیک میل ہورہے ہیں اور مفاہمت کی پالیسی کو اپنائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنے حوالے سے کہا کہ وہ ملک کے لئے پھانسی چڑھنے کو تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ عوام کے تحفظ کے لئے میدان میں آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے غیرت مند بیٹے آصف زرداری ، بلاول بھٹو زرداری اور پاک فوج کے ہاتھ مضبوط کریں، تب ہی ان ملک دشمنوں سے جان چھوٹ سکتی ہے۔ خطاب کے دوران انہوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اورفاروق ستار پر بھتہ خوری کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے گورنر سندھ کو ہٹائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رحمن ملک کو نہ چھوڑا جائے، وہ سندھ کے ووٹوں سے سینیٹ میں منتخب ہوئے ہیں لیکن قاتلوں سے ملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے انتہائی جذبات انداز میں کہا کہ ” آج اعلان کرتا ہوں کہ اگر کراچی میں کوئی بیگناہ شخص دہشت گردوں کے ہاتھوں مارا جائے تو اس کی لاش اٹھانے سے پہلے پانچ دہشت گرد مارے جائیں گے اور اس کے بعد ہم مظلوم کی لاش اٹھائیں گے۔ ڈاکٹر ذوالفقار نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آفاق احمد کے ساتھیوں نے اصولوں کا ساتھ نہیں چھوڑا اور آج وہ بھی حق کا ساتھ دے رہے ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے کراچی کے علاقے لیاری پہنچ کر بھی ایک جلسہ عام سے خطاب کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دور میں 3 لاکھ افراد کو اسلحہ لائسنس جاری کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کراچی میں اسلحہ شادی بیاہ کے موقع پر چلانے کے لئے نہیں دیا۔