اسلام آباد (جیوڈیسک)رجسٹرار سپریم کورٹ کے خلاف توہین پارلیمنٹ کی رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین رجسٹرار کے خلاف پارلیمنٹ سے کاروائی کی سفارش کریں گے۔
سپریم کورٹ اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے درمیان اختیارات کی جنگ خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ قومی اسمبلی میں رجسٹرار سپریم کورٹ کیخلاف ایک ایسی رپورٹ پیش کی جا رہی ہے جس میں ممبران پارلیمنٹ سے کہا جا رہا ہے کہ وہ رجسٹرار سپریم کورٹ فقیر حسین کے خلاف کاروائی کریں کیونکہ وہ کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہو کر پارلیمنٹ کی توہین کے مرتکب ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ رجسٹرار کے انکار کی وجہ سے اب تک کمیٹی کو علم نہیں ہے کہ آٹھ برس میں عدالت کو دئیے گئے تقریبا چار ارب روپے کہاں خرچ ہوئے۔
اس غیر معمولی رپورٹ کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے پیپلز پارٹی ، نواز لیگ ، اے این پی ، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کے ارکان بھی بپلک اکاؤنٹس کمیٹی میں شامل ہیں جو چاہتے ہیں کہ رجسٹرار کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ انھوں نے اے پی سی میں پیش نہ ہو کر پارلیمنٹ کی توہین کی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار کو طلب کریں کیونکہ وہ آڈیٹر جنرل کی طرف سے تیار کی گئی ہے۔ رپورٹ کا حساب کتاب دینے کو تیار نہیں ہیں۔