سپریم کورٹ پاکستان(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے دہری شہریت رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیدیا اور قرار دیا کہ کوئی امیدوار آرٹیکل 62 اور 63 کی زد میں آئے تو وہ انتخاب لڑنے کا اہل نہیں ہوتا۔ رحمان ملک کو غلط حلف نامہ پر پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دیدیا۔
جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل تین رکنی بینچ نے دہری شہریت رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کا فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی امیدوارآرٹیکل 62 اور 63 کی زد میں آجائے تو وہ انتخاب لڑنے کا اہل نہیں رہتا۔ نااہل ہونے ولے ارکان پارلیمنٹ میں رحمان ملک، زاہد اقبال، فرح ناز اصفہانی، نادیہ گبول، وسیم قادر، ندیم خادم، فرحت محمود خان، جمیل ملک، آمنہ بٹر، محمد اخلاق اور اشرف چوہان شامل ہیں۔ رحمان ملک کو عدالت میں غلط حلف نامہ جمع کرانے پر نااہل قرار دیا گیا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ رحمان ملک نے غلط بیانی کی اور وہ صادق اور امین نہیں رہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ جن ارکان پارلیمنٹ نے جھوٹ بولا ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور ان سے چار سال کے دوران وصول کی جانے والی تمام مراعات دو ہفتے میں واپس لی جائیں۔