وزیر اعلی بلوچستان کا کہنا ہے کہ سب سے بڑے سونے تابنے کیملکی منصوبے ریکوڈک کو کسی کی خوارک نہیں بنے دیں گے یہ بلوچستان کے عوام کی امانت ہے جس میں خیانت کا تصور بھی نہیں کر سکتا ۔یہ بات انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مخدوش حالات سابقہ دور حکومت میں غلط پالیسوں کا نتیجہ ہے۔
آج صوبے کو ایک خاص منصوبے اور سازش کے تحت خانہ جنگی کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔ بلوچستان کو قدرت نے بے پناہ معدنی وسائل سے نوازا ہے جس پر کئی عرصے سے مخصوص قوتوں نے نظر گاڑ رکھی ہے۔ ریکوڈیک منصوبیبھی یہ قوتیں کرپشن کی نذر کر دینا چاہتے ہیں جس کی راہ میں وہ سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور اب سازش کے تحت انہیں ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ان کا ہنا تھا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبے میں امن و مان کی مخدوش صورتحال میں بہتری لائیں گے۔ بلوچستان کی عوام ان کے اتحادی حکومت پر اعتماد رکھتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ایک مرتبہ پھر سے ناراض بلوچوں کو ہتھیار پھینک کر مذاکرات کی دعوت دی ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ بیرونی قوتوں کا آلہ کار بن کر ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ایسے لوگ دوست دشمن میں تمیز کریں ورنہ تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی۔