اسلام آباد (جیوڈیسک) حسین نواز، حسن نواز، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے پاناما فیصلے کو چیلنج کر دیا، تین رکنی اور پانچ رکنی بینچز کے فیصلوں کیخلاف دو الگ الگ درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں، جن میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی تحقیقات نامکمل، عدالتی فیصلے میں سقم ہیں،28 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے بچوں اور داماد کی جانب سے سپریم کورٹ کے تین رکنی اور پانچ رکنی بینچز کے فیصلوں کیخلاف دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئیں، جن میں کہا گیا جے آئی ٹی تحقیقات نامکمل اور رپورٹ اس قابل نہیں کہ ریفرنس دائر ہو سکے، رپورٹ پراعتراضات زیرغور نہیں لائے گئے،عدالت خود شکایت کنندہ بن گئی، رپورٹ پر سماعت تین ججز نے کی، پانچ ججز کو فیصلے کا اختیار نہیں تھا۔
درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ نگران جج کی تعیناتی، بنیادی حقوق اور آرٹیکل 4، 10 اے، 25 اور 175 کی خلاف ورزی ہے، نگران جج کی تعیناتی کے بعد احتساب عدالت آزادنہ کام نہیں کر سکے گی، نظر ثانی درخواستیں منظور کر کے ان پر فیصلہ ہونے تک 28 جولائی کا فیصلہ معطل کیا جائے، عدالتی فیصلے سے فیئر ٹرائل اور اپیل کے حقوق سلب ہوئے۔