پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق چیرمین اوگرا گورنر ہاوس میں روپوش ہیں انہیں حوالے نہ کیا گیا تو پولیس گورنر ہاوس میں داخل ہوجائے گی۔ ترجمان گورنر ہاوس نے الزامات کو بے بنیاد قراردیا ہے۔
صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ تراسی ارب روپے کی کرپشن میں ملوث سابق چئیرمین اوگرا توقیر صادق کی گرفتاری کا حکم سپریم کورٹ نے دیا ہے مگر گورنر پنجاب ان کی گرفتاری میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر توقیر صادق کو حوالے نہ کیا گیا تو گورنر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور پولیس گورنر ہاوس میں داخل ہوکر اسے گرفتار کرے گی۔
دوسری طرف ترجمان گورنر ہاوس نے توقیر صادق کی گورنر ہاوس لاہور میں موجودگی کی تردید کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون کے الزام کو بے بنیاد، لغو اور بیہودہ قراردیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ چوروں، ڈاکووں اور قاتلوں کو پناہ دینا مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ گورنر ہاوس میں پنجاب پولیس اور سپیشل برانچ کے اہلکار موجود ہیں، ان کی اطلاع کے مطابق توقیر صادق موجود ہیں تو گرفتار کرلیں۔ ترجمان گورنر ہاوس نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے الزامات ان کی ذہنیت کی عکاس اور سیاسی تربیت کا مظہر ہیں۔