سارے رشتے بھلائے جائیں گے
Posted on March 9, 2012 By Adeel Webmaster جون ایلیا
burning papers
سارے رشتے بھلائے جائیں گے
اب تو غم بھی گنوائے جائیں گے
جانیے کس قدر بچے گا وہ
اس سے جب ہم گھٹائے جائیں گے
اس کو ہو گی بڑی پشیمانی
اب جو ہم آزمائے جائیں گے
جون یوں ہے کہ آج کے موسی
آگ بس آگ لائے جائیں گے
زخم پہلے کے اب مفید نہیں
اب نئے زخم کھائے جائیں گے
شاخسارو! تمہارے سارے پرند
اک نفس میں اڑائے جائیں گے
ہم جو اب تک کبھی نہ پائے گئے
کن زمانوں میں پائے جائیں گے
جمع ہم نے کیا ہے غم دل میں
اب اس کا سود کھائے جائیں گے
آگ سے کھیلنا ہے شوق اپنا
اب ترے خط جلائے جائیں گے
ہو گا جس دن فنا سے اپنا وصال
ہم نہایت سجائے جائیں گے
جون ایلیا