سندھ(جیوڈیسک)محکمہ داخلہ سندھ نے سپریم کورٹ کے حکم پر اسلحہ لائسنس کے اجرا کیلئے نئی پالیسی جاری کر دی جس کے تحت پچیس سال سے کم عمر افراد کو اسلحہ لائسنس جاری نہیں ہوگا۔ یہ بات محکمہ داخلہ سندھ نے سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران بتائی۔ کیس کی سماعت جسٹس اطہر سعید، جسٹس سرمد جلال عثمانی، جسٹس طارق خلجی، امیر مسلم ہانی اورجسٹس انور ظہیر جمالی پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بنچ کر رہا ہے۔
نئی اسلحہ لائسنس پالیسی کے مطابق ممنوعہ بور کے لائسنس کے اجرا کا اختیار صرف محکمہ داخلہ سندھ کے پاس ہوگا۔ پالیسی کے تحت پچیس سال سے کم عمر افراد کو اسلحہ لائسنس جاری نہیں ہوگا۔ نارمل لائسنس ڈپٹی کمشنر اپنے کوٹے پر جاری کرسکیں گے۔ اسلحہ لائسنس کے اجرا کیلئے پولیس تصدیق لازمی ہوگی۔ اجرا کے بعد بھی اگر لائنس ہولڈر کسی جرم میں ملوث پایا گیا تو اس کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔